اسرائیل غزہ کا 75 فیصد زیر قبضہ علاقہ خالی کرنے کیلئے تیار

اسرائیل کی طرف سے غزہ میں کارروائیاں
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں جاری طویل اور خونی تنازع کے حوالے سے ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل جلد ہی غزہ کے 75 فیصد زیر قبضہ علاقے خالی کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میئر نیو یارک کے بھارتی نژاد امیدوار نے مودی کو جنگی مجرم قرار دے دیا
حماس کے خلاف کارروائی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ کل کے بعد غزہ حماس کے بغیر نظر آئے گا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ غزہ کے باقی 25 فیصد علاقوں میں فوجی کارروائی جاری رکھنا نہ صرف غیر ضروری ہے بلکہ یرغمالیوں کی زندگیوں کو بھی شدید خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہم پر امن نہیں رہے، گولی مارو گے تو گولی ماریں گے: علی امین گنڈاپور کا پشاور میں جلسہ عام سے خطاب
امن کی توقع
وزیر دفاع کاٹز نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں حماس کے ساتھ ایک 60 دن کی جنگ بندی پر اتفاق ممکن ہے جس کے تحت 10 زندہ یرغمالیوں کی رہائی اور ہلاک یرغمالیوں میں سے نصف کی میتوں کی واپسی شامل ہو سکتی ہے۔
مذاکرات کا سلسلہ
انہوں نے اعتراف کیا کہ جنگ بندی کی مکمل شرائط پر تاحال مکمل اتفاق نہیں ہوا، تاہم سیز فائر کے دوران باقی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا۔