اسرائیل کا ایران پر دوبارہ حملے کا منصوبہ، ایرانی فوج ہائی الرٹ ہوگئی

ایران کی فوج کی ہائی الرٹ صورتحال
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کی جانب سے ایران پر ممکنہ دوبارہ حملے کے خدشے کے پیشِ نظر ایرانی فوج کو مکمل ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی کی منصورہ میں حافظ نعیم الرحمٰن سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
فوجی تیاریوں کی تکمیل
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے بتایاکہ ایران نے تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے فوجی تیاریوں کو مکمل کرلیا ہے، جبکہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر نے واضح کیا ہے کہ اگر حملہ ہوا تو جوابی کارروائی پہلے سے زیادہ شدید ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی فوجداری عدالت نے افغان طالبان کے سپریم لیڈر اور چیف جسٹس کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
صدر ٹرمپ کی اسرائیل کی حمایت
ایرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر اسرائیل کی حمایت میں سامنے آئے ہیں اور ان کی نیتن یاہو سے حالیہ ملاقات کو "پہلے سے طے شدہ ڈرامہ" قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ائیر لائن عملے کی غفلت، بھارت میں انتقال کرنے والے پاکستانی نوجوان کی میت وطن واپس نا پہنچ سکی، تابوت خالی نکلا
ایرانی فوج کی طاقت
ایرانی فوج کے ترجمان نے کہا کہ ملک کے خفیہ مقامات پر ہزاروں میزائل اور ڈرونز تیار کھڑے ہیں، اور اس بار جنگ میں قدس فورس، نیوی اور آرمی کو مکمل طور پر استعمال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نر مچھروں کی بہرہ پن کے ذریعے مادہ سے جنسی تعلق کو روکنے کا انوکھا حل، سائنسدانوں کا دعویٰ
ماضی کی جھلک
یاد رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر فضائی حملے شروع کیے تھے، جن میں ایران کے اعلیٰ فوجی افسران اور جوہری سائنسدان مارے گئے تھے۔ اس کے بعد ایران نے بھی اسرائیلی علاقوں پر شدید میزائل حملے کیے، جس میں 28 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔
خسارتیں اور جنگ بندی
اس 12 روزہ جنگ میں ایران کے ایک ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے، جب کہ امریکا نے بھی ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر بمباری کر کے تباہی مچائی تھی۔ فی الحال 24 جون سے جنگ بندی نافذ ہے، مگر دوبارہ کشیدگی کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔