ٹرمپ، نیتن یاہو کا فلسطینیوں کو غزہ سے بے دخل کرنے کے منصوبے میں پیش رفت کا اشارہ

ٹرمپ کی اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو سے ملاقات
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو کی میزبانی کرتے ہوئے غزہ کے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے متنازع منصوبے میں پیشرفت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اطراف کے تمام ممالک سے شاندار تعاون ملا ہے، ہر ایک نے تعاون کیا ہے لہٰذا کچھ اچھا ہونے والا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ویپنگ سمیت وہ 7 عادتیں جو مردانہ صحت کو متاثر کرتی ہیں
غزہ کے رہائشیوں کی ممکنہ منتقلی
ڈان نیوز نے خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے حوالے سے بتایاکہ وائٹ ہاؤس میں امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان عشائیے کی ابتدا میں بنجمن نیتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ اور اسرائیل دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں جو فلسطینیوں کو بہتر مستقبل دینا چاہتے ہیں۔ ان کا اشارہ اس امکان کی طرف تھا کہ غزہ کے رہائشیوں کو ہمسایہ ممالک میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی نے دبنگ خاتون افسر سیدہ شہر بانو کو پی سی بی میں اہم عہدہ دینے کا فیصلہ کر لیا
نیتن یاہو کا موقف
نیتن یاہو نے کہا کہ اگر لوگ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو رہ سکتے ہیں، لیکن اگر وہ جانا چاہیں تو انہیں جانے کی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہے ہیں تاکہ ایسے ممالک تلاش کیے جا سکیں جو فلسطینیوں کو بہتر مستقبل دینے کی بات ہمیشہ کرتے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت خود کو مضبوط کرنا چاہتی ہے تو کیا کرنا ہو گا ۔۔۔؟ فیصل واوڈا نے اہم “مشورہ ” دیدیا
سیکیورٹی کے مسائل
اسرائیلی وزیرِاعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ فلسطینیوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں، مگر کسی بھی ممکنہ آزاد فلسطینی ریاست کو اسرائیل کی تباہی کے لیے ایک پلیٹ فارم قرار دیا۔ ان کے مطابق سیکیورٹی کے تمام اختیارات ہمیشہ اسرائیل کے پاس رہنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر تعلیم کا ہر ہفتے ایک کالج، یونیورسٹی میں بلڈ کیمپ لگانے کا اعلان
فلسطین کے دو ریاستی حل پر غیر یقینی
جب صحافیوں نے صدر ٹرمپ سے فلسطین کے دو ریاستی حل کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں معلوم‘۔ نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینیوں کو اپنی حکمرانی کے اختیارات حاصل ہونے چاہئیں، لیکن انہیں کسی بھی طرح اسرائیل کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرہ اصغر کے بھائی نے میت وصول کرنے کے بعد بیان جاری کر دیا
ماضی کے واقعات اور موجودہ صورت حال
نیتن یاہو نے 7 اکتوبر کے بعد کہا کہ فلسطینیوں کے پاس غزہ میں ایک ریاست تھی، مگر انہوں نے اس کا صحیح استعمال نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ان فلسطینی ہمسایوں کے ساتھ امن قائم کرے گا جو انہیں تباہ نہیں کرنا چاہتے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں فائیو جی تاحال تاخیر کا شکار، وجہ سامنے آ گئی
انسانی حقوق کی تنظیموں کے تحفظات
یاد رہے کہ اس سال کے اوائل میں ٹرمپ نے تجویز پیش کی تھی کہ فلسطینیوں کو بے دخل کر کے غزہ پٹی کو ’مشرقِ وسطیٰ کی ریویرا‘ میں تبدیل کیا جائے۔ غزہ کے شہریوں نے اس منصوبے کو سختی سے مسترد کر دیا تھا جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس منصوبے کو ’نسل کشی‘ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے وزیرِ خارجہ سے اب تک کوئی بات نہیں ہو رہی، عطا اللہ تارڑ
اجلاس اور مظاہرے
ٹرمپ اور نیتن یاہو کے درمیان واشنگٹن میں کئی گھنٹوں پر مشتمل ملاقات ہوئی، جس کے دوران دورے کے دوران مظاہرین بھی باہر موجود تھے۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور نیتن یاہو کی گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: نو سال تک جھوٹی محبت میں مبتلا رہنے والی خاتون: ‘میں اتنی بےوقوف کیسے بن گئی؟’
ایران کے ساتھ بات چیت کی امیدیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ایران سے بات چیت کرنے جا رہی ہے اور وہ کسی مناسب وقت پر ایران پر عائد پابندیاں ہٹا سکیں گے۔
نیتن یاہو اور ٹرمپ کی دوستی
نیتن یاہو نے ملاقات کے دوران ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزدگی کا خط بھی پیش کیا، جس پر ٹرمپ خوش نظر آئے۔