بیت الرحمت، ایک دعا کی تعبیر
خاموش انقلاب
تحریر: خالد شہزاد فاروقی
لاہور کی فضاوں میں ایک خاموش انقلاب بپا ہے۔۔۔یہ انقلاب نہ نعرے لگاتا ہے، نہ بینر اٹھاتا ہے، نہ اشتہاروں میں خود کو نمایاں کرتا ہے اور نہ ہی میڈیا پر اپنی تعریف کے ڈھول بجاتا ہے۔۔۔ یہ انقلاب صرف دلوں میں دھڑکتا ہے، ہاتھوں سے خدمت کرتا ہے، خامشی سے آنسو پونچھتا ہے اور دعاؤں میں اپنا وجود تلاش کرتا ہے۔ یہ وہ انقلاب ہے جو 'گلزارِ مدینہ فاؤنڈیشن' کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے خامنہ ای کو بچایا اور انہوں نے میرا شکریہ تک ادا نہیں کیا: ٹرمپ
ایک احساس، ایک خواب
یہ ادارہ دراصل ایک احساس ہے، ایک جذبہ، ایک خواب جس نے اپنی تعبیر کو انسانیت کی خدمت میں تلاش کیا ہے۔۔۔ یہ فاؤنڈیشن محض ایک تنظیم نہیں بلکہ اُن دھڑکنوں کا تسلسل ہے جو ربّ کی مخلوق کے درد کو اپنا درد سمجھتی ہیں۔ اس کا آغاز ایک ایسے فرد سے ہوا جو امریکہ جیسے مصروف و مادی معاشرے میں بھی اپنی روح کو 'پاکستانی مٹی' سے جوڑے رکھے ہوئے تھا۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: جوہری تنصیبات سے متعلق ایرانی سلامتی کے مشیر کا اہم بیان
فرخ بیگ اور ان کے نوجوان صاحبزادے
فرخ بیگ کا دل دولت کی گنتی میں نہیں بلکہ دلوں کے زخموں میں دھڑکتا ہے۔۔۔ ان کے نوجوان صاحبزادے فراز بیگ نہ صرف کاروباری دنیا میں ایک روشن نام ہیں بلکہ اُن کا دل درد کی وہ لغت ہے جس میں ہر یتیم، ہر بیوہ، ہر بزرگ اور ہر نادار کے آنسو کا مفہوم موجود ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں سفیر پاکستان کا دورہ کیلیفورنیا، بزنس لیڈرز اور کمیونٹی شخصیات سے ملاقات
بیت الرّحمت
لاہور کے دل میں واقع ”بیت الرّحمت“ اس فاؤنڈیشن کا سب سے خوبصورت مظہر ہے۔۔۔ ایک کنال پر پھیلی یہ سٹیٹ آف دی آرٹ عمارت اینٹوں اور بجری کا مجموعہ نہیں بلکہ وہ خواب ہے جو کسی تنہا، لاچار، بے سہارا بزرگ کی آنکھ میں پلتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسر حسین نے عامر لیاقت کو خواب میں کیسا اور کہاں دیکھا؟ اداکار کا پرانا انٹرویو وائرل
خدمت کا دائرہ
گلزارِ مدینہ فاؤنڈیشن کی خدمات کا دائرہ صرف لاہور یا بیت الرّحمت تک محدود نہیں۔۔۔ ہر روز لاہور میں ایک ہزار یتیم بچوں کو باعزت کھانا فراہم کرنا ایک ایسی خدمت ہے جس کی جزا صرف اللہ ہی دے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر ایوب کی 9 مئی کے تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
دیگر خدمات
گلزارِ مدینہ فاؤنڈیشن نے پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں درجنوں صاف پانی کے پلانٹس نصب کر کے زندگیوں کو سہارا دیا ہے۔۔۔ ہر مہینے لاہور اور اس کے مضافات میں فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد، وہ بھی کسی صلے کی تمنا کے بغیر، وہ روشنی ہے جو بدنصیبوں کے جسم میں اُمید بن کر داخل ہوتی ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ ایک رات میں طے نہیں پایا، کئی ماہ لگے، اسحاق ڈار
دنیا میں درد کا پیغام
جب ظلمت اپنے پنجے دنیا کے کسی بھی کونے میں گاڑتی ہے، جیسے کہ شام کی تباہ حال سرزمین تو یہ تنظیم وہاں بھی پہنچتی ہے۔۔۔ ترکیہ میں موجود پانچ سو شامی یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری سنبھالنا ایک ایسا کام ہے جو دُنیاوی عقل کو شاید سمجھ نہ آئے لیکن انسانیت کی زبان میں یہ ایک عظیم باب ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے حامی ہیں: امریکا
ہماری ذمہ داری
آئیے، اس کاروانِ خیر کا حصہ بنیں۔۔۔ اگر ہم فرخ بیگ یا فراز بیگ نہیں بن سکتے تو کم از کم اُن کے ہاتھ مضبوط کریں۔۔۔۔ وہ ہاتھ جو کسی لرزتے بوڑھے کا سہارا بنتے ہیں، کسی یتیم کے آنسو پونچھتے ہیں، کسی بیوہ کے لیے رات کی تنہائی کو سکون میں بدل دیتے ہیں۔
اختتام
یہ مضمون محض الفاظ کا مجموعہ نہیں، یہ ایک دستک ہے اُن دلوں پر جو اب بھی بند ہیں۔۔۔ گلزارِ مدینہ فاؤنڈیشن ایک شعلہ ہے، جو خامشی سے جل رہا ہے۔۔۔








