پاکستان بزنس کونسل شارجہ (PBCS) کے ڈائریکٹرز کا برطانیہ کا دورہ

پاکستان، برطانیہ اور یو اے ای کے درمیان اقتصادی تعلقات
دبئی (طاہر منیر طاہر) پاکستان، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان بزنس کونسل شارجہ کے ڈائریکٹرز نے برطانیہ کا دورہ کیا-
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹر محمد شامی کو قتل کردینے کی دھمکی موصول
مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط
پاکستان، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان بزنس کونسل شارجہ (PBCS) اور یونائیٹڈ کنگڈم عرب بزنس کونسل (UKABC) نے باضابطہ طور پر مفاہمت کی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دیے ہیں- یہ تقریب مانچسٹر میں منعقد ہوئی، جو مختلف شعبوں میں کاروباری تعلقات کو مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے-
یہ بھی پڑھیں: 1995 میں پارٹی لیس انتخابات میں امیدواروں نے عوام دوست کا لیبل استعمال کیا تھا، کیا آپ نے پارٹی کی حیثیت کے بغیر کوئی ایسی اصطلاح استعمال کی؟ جسٹس حسن اظہر رضوی
معاہدے کی تفصیلات
معاہدہ پر UKABC کے بانی ڈاکٹر فرید خان اور PBCS کے وائس چیئرمین عامر حسن نے دستخط کئے- اس معاہدے کا مقصد باہمی تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ذریعے شارجہ، یو اے ای اور برطانیہ میں کاروبار کرنے والی کمپنیوں کے لیے مزید تعاون، نیٹ ورکنگ اور شراکت داری کے مواقع فراہم کرنا ہیں-
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر بھارتی الزامات مسترد، دنیا خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرے: پاکستان
اہم شخصیات کی شرکت
اس تقریب میں معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں مانچسٹر میں پاکستان کے قونصل جنرل محمد طارق وزیر شامل تھے، جو اس موقع پر بطور مہمانِ خصوصی موجود تھے۔ اس کے علاوہ PBCS کے سیکریٹری جنرل سلمان وصال اور UKABC کے نمایاں رکن محمد علی خان بھی شریک ہوئے-
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ، جہاز سے آف لوڈ کرنے پر ایف آئی اے حکام کو طالبعلم کو ٹکٹ کے پیسے ادا کرنے کا حکم
نئے مواقع اور اقتصادی ترقی
اس موقع پر دونوں کونسلز کے نمائندوں نے اس شراکت داری کے امکانات پر خوشی کا اظہار کیا، جو تجارت و سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرے گی، اقتصادی ترقی کو فروغ دے گی اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گی-
ایک نئے پلیٹ فارم کا قیام
یہ تعاون برطانیہ اور یو اے ای کی بزنس کمیونٹیز کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم بنائے گا جہاں وہ نئے مواقع تلاش کر سکیں، تجربات کا تبادلہ اور پائیدار اقتصادی شراکت داری قائم کر سکیں-