امریکہ کو مذاکرات کے لیے کوئی درخواست نہیں، ایران نے ٹرمپ کی تردید کردی

ایران کا اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد مذاکرات کی درخواست نہ کرنے کا اعلان
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کے بعد امریکی حکام سے کسی بھی قسم کے مذاکرات کی درخواست نہیں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثے میں ملوث 2 اشتہاری انسانی سمگلرز گرفتار
ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تسنیم نیوز ایجنسی کو بتایا کہ "ہماری طرف سے امریکا کو کوئی ملاقات یا بات چیت کی درخواست نہیں کی گئی۔"
یہ بھی پڑھیں: 5 مئی تک ممکنہ غیر متوقع موسمی صورتحال کے لیے ایڈوائزری جاری
ٹرمپ کا دعویٰ
یہ ردعمل اس وقت آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران، اسرائیل کے ساتھ حالیہ جنگ کے بعد امریکہ سے بات چیت کا خواہشمند ہے۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات کے دوران صحافیوں کو بتایا تھا کہ "ہم نے ایران کے ساتھ مذاکرات طے کر لیے ہیں اور وہ ملنے کے لیے تیار ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: ایک اور غیر ملکی خاتون شادی کرنے کے لیے امریکہ سے پاکستان پہنچ گئی
ایرانی وزیر خارجہ کا جواب
تاہم ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "ہم کیسے ایسے ملک پر بھروسہ کر سکتے ہیں جس نے حال ہی میں ہمارے خلاف فوجی کارروائیاں کی ہیں؟"
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، قصور، گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں مقدمات درج
امریکی دعوے پر شکوک و شبہات
ایرانی حکام کے مطابق امریکی دعوے بے بنیاد ہیں اور مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے امریکہ کی نیت پر شدید شکوک پائے جاتے ہیں۔
حملے کے نتائج
واضح رہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران کے جوہری اور عسکری مقامات پر حملے کیے تھے جس میں 1,060 افراد شہید ہوئے، جبکہ ایران کے جوابی ڈرون و میزائل حملوں میں 28 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔