سیمنٹ ساز کمپنیوں کی پی آئی اے کی خریداری میں شامل ہونے کی دوڑ

نجکاری کمیشن کی اہم پیش رفت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) نجکاری کمیشن بورڈ کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ جس کے مطابق چار مقامی پارٹیوں کو بولی کے لیے اہل قرار دے دیا ہے، جن میں سے تین کا تعلق سیمنٹ کی صنعت سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، مودی سرکار کا تعصب پر مبنی انتہائی اقدام، بھارتی سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے سے روک دیا
اہل پارٹیوں کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی کی زیر صدارت اجلاس میں بورڈ نے پانچ امیدوار گروپوں کی طرف سے جمع کرائے گئے "سٹیٹمنٹ آف کوالیفیکیشن" کا جائزہ لیا اور تکنیکی، مالیاتی، دستاویزی تقاضوں کی بنیاد پر چار پارٹیوں کو موزوں قرار دیا۔
پہلا اہل قرار دیا گیا کنسورشیم
کنسورشیم لکی سیمنٹ لمیٹڈ، حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور میٹرو وینچرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔
دوسرا کنسورشیم
یہ کنسورشیم عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ، فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، سٹی سکولز (پرائیویٹ) لمیٹڈ اور لیک سٹی ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ پر مشتمل ہے۔
دیگر اہل کمپنیز
فوجی فاؤنڈیشن کی ملکیت فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ کو بھی بطور نجی کمپنی بولی کے لیے اہل قرار دیا گیا جبکہ ایئر بلو (پرائیویٹ) لمیٹڈ واحد کمپنی ہے جو ایئر لائن چلاتی ہے، اسے بھی اہل قرار دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر امریکی وفد کی تقریب کا دعوت نامہ ملتا تو ضرور جاتا، چیئر مین پی ٹی آئی
اگلے مراحل
نجکاری کمیشن کے مطابق اہل قرار دی گئی پارٹیاں اب اگلے مرحلے میں داخل ہوں گی جو شفاف نجکاری کے عمل کا اہم مرحلہ ہے۔ ادھر کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں نیویارک میں واقع مہنگے روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے لیے مشترکہ منصوبے کے ماڈل کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت کھیل نے بی سی بی صدر فاروق احمد کو عہدے سے ہٹادیا
سرمایہ کاری کی تفصیلات
مالی مشیر جونز لینگ لاسالے کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان زمین کی قیمت کو بطور سرمایہ مشترکہ منصوبے میں شامل کرے گی اور کوئی اضافی رقم ادا نہیں کرے گی، مشترکہ منصوبے کے لیے ابتدائی معاہدہ فوری جبکہ حتمی معاہدہ 2027 میں ہوگا۔
حصص کی نجکاری کی پیشکش
پی آئی اے کی اکثریتی شیئرز اور انتظامی کنٹرول کی فروخت کے لیے 51 فیصد سے 100 فیصد حصص کی نجکاری کی پیشکش دی گئی ہے۔ مشیر وزیر اعظم محمد علی کے مطابق بولی کا عمل رواں سال کی آخری سہ ماہی (اکتوبر تا دسمبر) میں متوقع ہے۔