فلمساز جمشید محمود عرف جامی کو ہتکِ عزت کے کیس میں 2 سال قید کی سزا سنادی گئی

عدالتی فیصلہ
کراچی (ویب ڈیسک) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کی عدالت نے ڈائریکٹر جمشید محمود عرف جامی کے خلاف دائر ڈائریکٹ کمپلین کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر جمشید محمود عرف جامی کو دو سال قید کی سزا سنادی۔ جامی کے ایک ساتھی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ جامی کو عدالت سے ہی گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ہائی کمیشن لندن میں لاہور قلندرز کی ٹرافی تقریب، عوام اور کرکٹ اسٹارز کا جوش و خروش
جرمانہ اور الزامات
عدالتی فیصلے کے مطابق جمشید محمود عرف جامی پر 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق جمشید محمود جامی کے خلاف ڈائریکٹر سہیل جاوید نے پرائیویٹ کمپلین دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ جمشید محمود نے جامشورو لاہوتی میلے میں جنسی زیادتی سے بچ جانے والی ایک گمنام لڑکی کا خط پڑھا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں مرغی کا گوشت مزید 100 روپے فی کلو مہنگا
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ
بعدازاں جمشید محمود نے وہ خط سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردیا تھا۔ پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں بہت سے لوگوں نے اندازہ لگایا تھا کہ لڑکی پر جنسی حملہ کرنے والے سہیل جاوید ہیں۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ جمشید محمود عرف جامی نے ان قیاس آرائیوں کو روکنے یا الزام کی تردید نہیں کی۔
وکیل کا مؤقف
دوسری جانب دورانِ سماعت جمشید محمود عرف جامی کے وکیل نے پرائیویٹ کمپلین میں لگائے گئے الزامات کو غلط اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔