عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو گرفتار ہوں گے: رانا ثناء اللہ

وزیراعظم کے مشیر کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہاہے کہ اگر عمران خان کے بیٹے پاکستان آ کر متشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو پھر انہیں گرفتار کیا جائے گا ۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کی جوہری مذاکرات ناکام ہونے اور تنازع مسلط کرنے پر امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی
عمران خان کے بیٹے کی حیثیت
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ عمران خان کے بیٹے پیدائشی طور پر برطانیہ کے شہری ہیں، وہ یہاں کسی کو نہیں جانتے ، وہ یہاں کے حالات نہیں سمجھتے، انہیں لا کر اس قسم کی خلاف ورزی کا حصہ بنانے کا عمران خان ہی سوچ سکتے ہیں، ان کے آنے سے یہاں پر ان کیلئے ہی مشکلات ہوں گی، برطانیہ کی ایمبیسی پھر انہیں بازیاب کروائیں گی اور واپس لے کر جائیں گی ، تو اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا ۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو نے صدر ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلیے نامزد کر دیا
اینکر پرسن کا سوال
اینکر پرسن عبدالمالک نے کہا کہ آپ کہہ رہے ہیں اگر ان کے بیٹے آئے اور تحریک میں حصہ لیا تو گرفتار ہو سکتے ہیں؟ جس پر وزیراعظم کے مشیر نے جواب دیا کہ وہ گرفتار کیوں نہیں ہوں گے؟، اگر وہ ایک متشدد تحریک کی قیادت کرنے آتے ہیں تو اس کا نتیجہ کیا ہوگا، تحریک انصاف کا ماضی میں جو طریقہ کا رہاہے اس پر ان کا کون اعتماد کرے گا کہ وہ متشدد نہیں ہوں گے، 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی کسی بھی مظاہرے کی کال دے گی تو اس پر کون اعتماد کرے گا کہ یہ متشدد نہیں ہوگا، کون انہیں اکھٹے ہونے کی اجازت دے گا؟ عمران خان 2011 سے سڑکوں پر ہے ، اس کے علاوہ انہوں نے اور کیا ہی کیا ہے ، 14 سال ہو گئے وہ سڑکوں پر ہی ہیں ۔