الیکشن کمیشن نے عمر ایوب نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا

الیکشن کمیشن کا فیصلہ محفوظ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی امریکی ناظم الامور نٹالی اے بیکر اور امریکی قونصل جنرل لاہور کرسٹن کے ہاکنز سے اہم ملاقات
کیس کی سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں قائدحزب اختلاف عمر ایوب نااہلی کیس کی سماعت ہوئی،ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس (ر) اکرام اللہ نے کہا سپیکرریفرنس کیس کا کیا بنا؟ پشاور ہائیکورٹ کس طرح حکم امتناع دےسکتی ہے؟ کیا آئین میں کوئی ترمیم ہوگئی ہے؟ کیس کے فیصلے میں سب کچھ لکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی سب سے اونچی بلڈنگ پرل ون کورٹ یارڈ کی رافٹنگ (بنیادیں) تیار کر لی گئیں، یہ پروجیکٹ کب پایاِ تکمیل تک پہنچے گا؟
وکیل کا موقف
وکیل عمر ایوب نےکہا کیس میں پشاور ہائیکورٹ نےحکم امتناع دے رکھا ہے، الیکشن ٹریبونل موجود ہے، درخواست گزار کو وہاں جانا چاہیے تھا۔ کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن صرف 60 دن میں ہی چیلنج ہوسکتا ہے۔ 9 فروری کو درخواست دی کہ جعلی بیلٹ پیپرز چھاپے جا رہے ہیں، جعلی ووٹ ڈلوانے کے حوالے سے کسی ایجنسی کی رپورٹ نہیں، دوبارہ گنتی کی درخواست مجھ سے کسی نے نہیں لی۔
یہ بھی پڑھیں: عبدالعلیم خان سے قازقستان کے سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تفصیلی بات چیت
سماعت کے دوران اہم نکات
جسٹس(ر) اکرام اللہ نے کہا ایکٹ میں جو لکھا ہو، الیکشن میں گڑبڑ کا کسی بھی وقت ایکشن لے سکتے ہیں۔ یہ دلائل تو ریٹرننگ افسر کے سامنے بنتے تھے، وہاں آپ نہیں گئے۔ جس پروکیل نے کہا ہمیں رزلٹ کنسالیڈیشن کے حوالے سے کوئی نوٹس نہیں ملا۔
کمیشن کے ارکان کے سوالات
عمر ایوب کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ سے حکم امتناع حاصل کرنے پر ارکان الیکشن کمیشن کے سوالات تھے کہ ہائیکورٹ اسپیکر کے ریفرنس پر حکم امتناع کیسے دے سکتی ہے؟ فیصلے میں سب کچھ لکھیں۔