انتہائی دردناک لمحہ تھا، مومنہ اقبال کا جنس سے متعلق جعلی ویڈیو پر ردعمل
مومنہ اقبال کا جعلی ویڈیو پر ردعمل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مقبول اداکارہ مومنہ اقبال نے جنس سے متعلق جعلی ویڈیو پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی لڑکی سے اس کے لڑکی ہونے کا ثبوت مانگنا ایک انتہائی دردناک لمحہ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران، اسرائیل تنازعے کے حل کیلئے جی 7 ممالک کا چار نکاتی حل سامنے آگیا
انٹرویو میں مختلف موضوعات پر بات چیت
ڈان کے مطابق مومنہ اقبال نے حال ہی میں ’سمتھنگ ہاٹ‘ کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: شہر قائد میں کہاں کتنی بارش ہوئی؟ محکمہ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔
منفی کرداروں کا مزہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں ڈراموں میں منفی کردار ادا کرنے میں زیادہ مزہ آتا ہے کیونکہ ایسا کردار کچھ بھی کہہ سکتا ہے اور کچھ بھی کر سکتا ہے، جو کہ نہایت دلچسپ اور چیلنجنگ ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج پر پشاور ہائیکورٹ میں ہنگامہ، ججز اٹھ گئے
منفی کرداروں کے حوالے سے تجربات
ان کا کہنا تھا کہ وہ منفی کرداروں کے سکرپٹس شوق سے پڑھتی ہیں اور اسی وقت یہ بھی طے کر لیتی ہیں کہ جملوں کو کس انداز میں ادا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بغیر گھی اور تیل کے بکرے/گائے کا مزیدار گوشت بنانے کا طریقہ جانیں؟
ڈرامے 'دو کنارے' میں کردار کی وجہ سے تنقید
مومنہ اقبال نے بتایا کہ ڈراما سیریل ’دو کنارے‘ میں ان کے منفی کردار کے باعث لوگ، خصوصاً خواتین، انہیں گالیاں دے رہی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ وہ حقیقی زندگی میں بھی ویسی ہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برکس اجلاس میں بھارت کو سفارتی محاذ پر ایک اور ناکامی کا سامنا، اعلامیہ میں کیا شامل نہ کروا سکا؟ جانیے
جعلی ویڈیو کی وضاحت
انٹرویو میں مومنہ اقبال نے اس جعلی ویڈیو کا بھی ذکر کیا جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، اس ویڈیو میں انہیں اپنی جنس سے متعلق بات کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، جس پر قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں کہ آیا وہ مکمل طور پر لڑکی ہیں یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھاپ سے چلنے والی گاڑی کی سیٹی میں کچھ ایسا سحر اور درد ہوتا کہ دل یکدم اداس سا ہو جاتا، ڈار سے بچھڑی کونج کی طرح ہوک سی اٹھتی محسوس ہوتی
اجتماعی ردعمل اور مشکلات
اداکارہ نے بتایا کہ یہ ویڈیو اگست 2022 میں دیے گئے انٹرویو کے ایک کلپ کو ایڈٹ کرکے جعلی انداز میں وائرل کی گئی تھی، جسے 45 ملین سے زائد مرتبہ دیکھا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ان کے پاس رپورٹرز کے فون آ رہے تھے اور وہ حیران تھیں کہ سب کو کیا جواب دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اردگرد کے لوگ انہیں مشورہ دے رہے تھے کہ وہ وضاحت جاری کریں، لیکن انہوں نے سوچا کہ کیا ڈاکٹر کا نمبر دے دوں؟ یہ سب صورتحال بہت عجیب تھی۔
سچ اور جھوٹ کا پتا
آخر میں اداکارہ نے کہا کہ اگر وہ واقعی ویسی ہوتیں تو قبول کر لیتیں، لیکن جب وہ ہیں ہی نہیں تو اس جھوٹ پر کیا ردعمل دیں؟
ان کے مطابق کسی لڑکی سے اس کے لڑکی ہونے کا ثبوت مانگنا ایک نہایت دردناک لمحہ ہوتا ہے۔








