برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کا سیکیورٹی آڈٹ کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ کا اہم دورہ

برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کا دورہ اسلام آباد ایئرپورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) کی ٹیم نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سیکیورٹی آڈٹ کے لیے اہم دورہ کیا ہے۔ ٹیم نے برطانیہ جانے والی پرواز کے مسافروں کی سیکیورٹی سکریننگ کے عمل کی مکمل جانچ پڑتال کی اور ائیرپورٹ پر سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: گرفتار یوٹیوبر رجب بٹ کو شخصی ضمانت پر رہا کردیا گیا
سیکیورٹی اور چیک ان کے عمل کی جانچ
ڈان نیوز کے مطابق برطانوی ٹیم نے مسافروں کی چیک ان کے عمل اور بورڈنگ کے اجرا کے نظام کو بھی چیک کیا۔ برطانوی ٹیم نے مسافروں کی امیگریشن اور ویزے کی جانچ کے نظام کا بھی آڈٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے خود سے بڑے دشمن کا مقابلہ کیا، جنگ بندی ثبوت ہے فتح ایرانی عوام کے حوصلے کو ملی،خواجہ آصف
پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کی بریفنگ
پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے) کے افسران نے برطانوی ٹیم کو بریفنگ بھی دی۔ برطانوی ٹیم پی اے اے کے ساتھ مل کر اسلام آباد ایئرپورٹ کا سیکورٹی آڈٹ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ٹرمپ کو پہلے سے پتہ تھا تو امریکی صدر نے اسرائیل کو کیوں نہیں روکا، ملیحہ لودھی
جہاز کی انسپیکشن اور پروازوں کی بحالی
ڈی ایف ٹی کی ٹیم نے اسلام آباد سے براہ راست لندن جانے برطانوی ایئر لائن کی انسپیکشن بھی کی۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے برطانیہ کے لیے براہ راست پاکستانی پروازوں کی بحالی میں یہ آڈٹ اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اظہر محمود عبوری ریڈ بال کوچ مقرر
آڈٹ کی تکمیل اور مستقبل کے اجلاس
اسلام آباد ایئرپورٹ سے برطانیہ کے لیے جانے والی پروازوں کی جانچ پڑتال برطانوی ٹیم کررہی ہے۔ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم 10 جولائی تک آڈٹ مکمل کرکے روانہ ہوگی۔ پاکستانی ایئرلائنز کے متعلق برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس رواں ماہ متوقع ہے۔
پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی کا جائزہ
برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم اجلاس میں پاکستان کے ایئرپورٹس اور ایئرلائنز کے متعلق رپورٹ اجلاس میں پیش کرے گی۔ امید ہے برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی رپورٹ کا جائزہ لیکر پاکستانی ایئرلائنز پر 5 سال سے برطانیہ میں پابندی ہٹنے کا امکان ہے۔ پاکستانی انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز پر جولائی 2020 سے پائلٹس سکینڈل سامنے آنے کے بعد پروازوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔