برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کا سیکیورٹی آڈٹ کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ کا اہم دورہ
برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کا دورہ اسلام آباد ایئرپورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ (ڈی ایف ٹی) کی ٹیم نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے سیکیورٹی آڈٹ کے لیے اہم دورہ کیا ہے۔ ٹیم نے برطانیہ جانے والی پرواز کے مسافروں کی سیکیورٹی سکریننگ کے عمل کی مکمل جانچ پڑتال کی اور ائیرپورٹ پر سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر مریم نواز کا بیان
سیکیورٹی اور چیک ان کے عمل کی جانچ
ڈان نیوز کے مطابق برطانوی ٹیم نے مسافروں کی چیک ان کے عمل اور بورڈنگ کے اجرا کے نظام کو بھی چیک کیا۔ برطانوی ٹیم نے مسافروں کی امیگریشن اور ویزے کی جانچ کے نظام کا بھی آڈٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: یحییٰ آفریدی اپنی باری پر چیف جسٹس بنیں، ابھی عہدہ قبول نہ کریں: حامد خان کی اپیل
پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی کی بریفنگ
پاکستان ایوی ایشن اتھارٹی (پی اے اے) کے افسران نے برطانوی ٹیم کو بریفنگ بھی دی۔ برطانوی ٹیم پی اے اے کے ساتھ مل کر اسلام آباد ایئرپورٹ کا سیکورٹی آڈٹ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ اجلاس: کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابا
جہاز کی انسپیکشن اور پروازوں کی بحالی
ڈی ایف ٹی کی ٹیم نے اسلام آباد سے براہ راست لندن جانے برطانوی ایئر لائن کی انسپیکشن بھی کی۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے برطانیہ کے لیے براہ راست پاکستانی پروازوں کی بحالی میں یہ آڈٹ اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور بھارت کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدہ طے پا گیا
آڈٹ کی تکمیل اور مستقبل کے اجلاس
اسلام آباد ایئرپورٹ سے برطانیہ کے لیے جانے والی پروازوں کی جانچ پڑتال برطانوی ٹیم کررہی ہے۔ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم 10 جولائی تک آڈٹ مکمل کرکے روانہ ہوگی۔ پاکستانی ایئرلائنز کے متعلق برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس رواں ماہ متوقع ہے۔
پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی کا جائزہ
برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کی ٹیم اجلاس میں پاکستان کے ایئرپورٹس اور ایئرلائنز کے متعلق رپورٹ اجلاس میں پیش کرے گی۔ امید ہے برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی رپورٹ کا جائزہ لیکر پاکستانی ایئرلائنز پر 5 سال سے برطانیہ میں پابندی ہٹنے کا امکان ہے۔ پاکستانی انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز پر جولائی 2020 سے پائلٹس سکینڈل سامنے آنے کے بعد پروازوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔








