ریاست مزید نوکریاں نہیں دے سکتی، حکومت کا سرکاری اداروں کی نجکاری کا عندیہ

حکومت کی سرکاری ملازمتوں کی فراہمی میں کمی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ ریاست اب مزید سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کی کل اڈیالہ جیل میں سماعت ہوگی

نجی شعبے پر توجہ

ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ریاست اب مزید سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اور سرکاری ادارے براہِ راست چلانے کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یمن میں امریکی حملے میں اہم شخصیت ہلاک

اجلاس کی تفصیلات

ابرار احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے ’رائٹ سائزنگ‘ پالیسی کے تحت بیوروکریسی کے اختیارات محدود کرنے کی تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ کئی حکومتی کمپنیاں منافع بخش ثابت نہیں ہو رہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف مذاکرات کی بات کرے یا سول نافرمانی کی:سینیٹر عرفان صدیقی

حکومتی اقدامات

سیکرٹری کے مطابق ان کمپنیوں کو یا تو بند کیا جائے گا یا نجکاری کے ذریعے چلایا جائے گا۔ اس دوران غیر ضروری سرکاری ملازمین کو سرپلس پول میں رکھا جائے گا اور مختلف وزارتوں میں ان کا انضمام کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: اندراجِ مقدمہ سے انکار یا تاخیر نہیں کی جا سکتی، پولیس کے رویے کیخلاف سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ۔

نئی قانون سازی

اجلاس میں پیش کیے گئے سول سرونٹس ترمیمی بل 2024 پر بھی غور کیا گیا، جس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے اپنے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب کا ایبٹ آباد کا دورہ، غریب عوام تک انصاف ان کی دہلیز پر پہنچا یا جا رہا ہے: اعجاز احمد قریشی

صوبائی سطح پر منتقلی

سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد کئی کام صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں اور وفاقی حکومت بعض اداروں کو ختم یا ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ذمہ دار بھارتی حکمرانوں نے اپنی افواج پر وہ بوجھ ڈالا جو وہ اٹھانے کے قابل نہیں تھے: سابق پاکستانی جنرل

قانون سازی میں احتجاج

اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے بل کی منظوری پر احتجاج کیا اور کہا کہ قانون سازی میں جلد بازی مناسب نہیں، تاہم کمیٹی نے بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور کی قدیمی مارکیٹ کی دکانیں گرانے کا فیصلہ

نئی ترامیم کی منظوری

نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل 2025 بھی اجلاس میں منظور کیا گیا، جس کے تحت بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کا اختیار اب وزیراعظم کو حاصل ہوگا۔ مزید برآں، آسان کاروبار بل 2025 بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

کاروباری ماحول کی بہتری

بورڈ آف انویسٹمنٹ حکام نے اطلاع دی کہ اس بل کے تحت ایک پاکستان بزنس پورٹل اور ای-رجسٹری قائم کی جائے گی، تاکہ کاروبار کی این او سی اور رجسٹریشن کا سارا عمل ایک چھت تلے مکمل ہو۔ سیدھے الفاظ میں، بل کی منظوری کے بعد کاروباری ماحول میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...