ریاست مزید نوکریاں نہیں دے سکتی، حکومت کا سرکاری اداروں کی نجکاری کا عندیہ
حکومت کی سرکاری ملازمتوں کی فراہمی میں کمی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ ریاست اب مزید سرکاری ملازمتیں فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان حملہ کیس: مرکزی ملزم کو دو بار عمر قید اور جرمانے کا حکم
نجی شعبے پر توجہ
ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ ریاست اب مزید سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اور سرکاری ادارے براہِ راست چلانے کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے غیر قانونی اور جرائم میں ملوث 200 بھارتیوں کو ملک بدر کر دیا
اجلاس کی تفصیلات
ابرار احمد کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں سیکرٹری کابینہ ڈویژن نے ’رائٹ سائزنگ‘ پالیسی کے تحت بیوروکریسی کے اختیارات محدود کرنے کی تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ کئی حکومتی کمپنیاں منافع بخش ثابت نہیں ہو رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات نے ثابت کردیا کہ میڈیا کو مینج کرکے کسی سیاستدان کی مقبولیت کم نہیں کی جا سکتی، حامد میر کا تجزیہ
حکومتی اقدامات
سیکرٹری کے مطابق ان کمپنیوں کو یا تو بند کیا جائے گا یا نجکاری کے ذریعے چلایا جائے گا۔ اس دوران غیر ضروری سرکاری ملازمین کو سرپلس پول میں رکھا جائے گا اور مختلف وزارتوں میں ان کا انضمام کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: سرگودھا والوں کو کم قیمت میں مزید خوبصورت بنانے کے لیے Aesthetic Hub کا افتتاح کر دیا گیا
نئی قانون سازی
اجلاس میں پیش کیے گئے سول سرونٹس ترمیمی بل 2024 پر بھی غور کیا گیا، جس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے اپنے اثاثے ظاہر کرنا لازمی قرار دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: خالدہ ضیاء کی حالت تشویشناک
صوبائی سطح پر منتقلی
سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد کئی کام صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں اور وفاقی حکومت بعض اداروں کو ختم یا ضم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بختاور بھٹو نے اپنے تیسرے بیٹے کا نام کیا رکھا؟
قانون سازی میں احتجاج
اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ نے بل کی منظوری پر احتجاج کیا اور کہا کہ قانون سازی میں جلد بازی مناسب نہیں، تاہم کمیٹی نے بل کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی چین میں قائم بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں بطور بانی رکن شمولیت
نئی ترامیم کی منظوری
نیشنل سکول آف پبلک پالیسی ترمیمی بل 2025 بھی اجلاس میں منظور کیا گیا، جس کے تحت بورڈ آف گورنرز کی تعیناتی کا اختیار اب وزیراعظم کو حاصل ہوگا۔ مزید برآں، آسان کاروبار بل 2025 بھی اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔
کاروباری ماحول کی بہتری
بورڈ آف انویسٹمنٹ حکام نے اطلاع دی کہ اس بل کے تحت ایک پاکستان بزنس پورٹل اور ای-رجسٹری قائم کی جائے گی، تاکہ کاروبار کی این او سی اور رجسٹریشن کا سارا عمل ایک چھت تلے مکمل ہو۔ سیدھے الفاظ میں، بل کی منظوری کے بعد کاروباری ماحول میں بہتری اور سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع ہے۔








