37ڈبل اے سے 30ستمبر تک ملک بھر کی ملیں بند ہو جائیں گی،صدر لاہورچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

لاہور چیمبر کے صدر کا 37 ڈبل اے پر ردعمل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں ابو ذر شاد نے 37 ڈبل اے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمیں نہ مجبور کریں۔ آپ کی اگلی اسمبلی تمام صنعت مالکان سے بھر جائے گی، ہم تو اپنے کاروبار بند کرنے لگے ہیں، اپنی پراپرٹیز بیچیں گے اور ہم بھی الیکشن لڑیں گے، ہم بھی سیاست میں آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: شامی باغیوں کا دارالحکومت میں داخل ہونے کا دعویٰ، بشارالاسد دمشق سے نکل گئے
کاروباری خدشات اور 37 ڈبل اے
انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں کہہ رہے ہیں کہ 37 ڈبل اے لگا دیں، لگائیں کے دیکھ لیں، 30ستمبر تک آپ کی ملیں بند ہو جائیں گی، میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: رافیل کی بیوہ
اجلاس میں اہم مطالبات
صدر لاہور چیمبر نے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ 37 ڈبل اے کو فوری طور پر موخر کیا جائے اور پورے پاکستان کے چیمبرز کے صدور کو بورڈ میں بٹھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شہبازشریف نام ہی نہیں، کام میں بھی شریف ہیں، پنجاب کی ٹاپ انتظامیہ نے بھی بے اعتنائی برتی: سہیل وڑائچ
معاشی صورتحال کی تشویش
میاں ابوذر شاد نے کہا کہ آپ چلتے ہوئے کاروبار کو بند کرنے جا رہے ہیں، آپ کو تھوڑا احساس ہونا چاہیے۔ ہم 24 ہزار ارب روپے آئی پی پیز کو دے چکے ہیں اور 25 ہزار ارب روپے کی افغان ٹریڈ میں بربادی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسد قیصر کی مقدمات کی تفصیلات فراہمی کی درخواست پر وزارت داخلہ سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری
سیاست کی سمت
انہوں نے کہا کہ یا تو آپ ہمیں پتھر کی دنیا میں لے جانا چاہتے ہیں یا ہمیں یہ سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ہم سپر پاور ہیں۔ حکومت کے فیصلے ایسے کیوں ہوں گے؟
یہ بھی پڑھیں: خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایف ایم سی میں سیلف ڈفنس ورکشاپ کا انعقاد
معاشی پالیسیوں کی ناکامی
صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ اگر سیاست کا یہی معیار ہے کہ آپ کو پالیسی بنانی نہیں آتی، تو آپ 37 ڈبل اے ہم پر نازل کرکے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: 1 مئی ایف آئی آرز کا معاملہ: سپریم کورٹ نے فواد چودھری کا کیس دوبارہ ہائیکورٹ بھجوا دیا
چیمبرز کے صدور کا اتحاد
میاں ابوذر شاد کا کہنا تھا کہ میں تمام چیمبرز کے صدور کو سلیوٹ کرتا ہوں، سب اکٹھے ہیں اور جب فیصل آباد، سیالکوٹ، ملتان، کے پی اور کوئٹہ کے صدور کہیں گے کہ ہم سب ایک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عبیرہ ضیاء کی اپنے والد کے ہمراہ پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات کنول لیاقت سے ملاقات، ماحولیاتی چیلنجز پر تبادلہ خیال
دوہری شہریت کے اثرات
انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت والے بیوروکریٹس کی وجہ سے یہ قانون بنا ہے اور اگر یہی لوگ پالیسیاں بنائیں گے، تو ملک قرضوں میں اور دھنستا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی کہانیوں کے اوراق الٹتے ہوئے ہم فرعون کے مقبرے کے مرکزی دروازے پر جا پہنچے، دھوپ سے یکدم اندھیرے میں آنے کی وجہ سے کچھ نظر نہ آیا.
بڑھتی ہوئی غربت
ان کا کہنا تھا کہ جب شہباز شریف اپوزیشن میں تھے تو غربت کی شرح 35 فیصد تھی، آج وہ وزیراعظم ہیں تو یہ 45 فیصد ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: شادی ہال پر چھاپہ مارنے والی ایف بی آر کی ٹیم کو ہال کے عملے نے یرغمال بنالیا
آخری پیغام
انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے اس قوم کو معاف کردیں، ورنہ میں حقیقت بتا دوں، نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 3آپریشنز میں شہید ہونے والے سیکیورٹی فورسز کے 6جوانوں کے بارے میں اہم معلومات سامنے آگئیں
شعر
دل کے پھپھولے جل اٹھے سینے کے داغ سے
اس گھر کو آگ لگ گئی اس گھر کے چراغ سے
نئی پالیسی سازوں کی ضرورت
انہوں نے خدا کے لیے پالیسی میکر انسان بیٹھانے کی درخواست کی اور کہا کہ اسرائیل اور انڈیا کے لوگوں کو نہیں بٹھائیں۔