لورالائی میں شہید کیے گئے مسافروں میں 2 سگے بھائی بھی شامل، لاشیں ڈیرہ غازی خان منتقل

لورالائی میں افسوسناک واقعہ
لورالائی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بلوچستان کے ضلع لورالائی کے علاقے سرڈھاکہ میں بسوں سے اتار کر شہید کیے گئے مسافروں میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں۔ شہدا کی میتیں ڈیرہ غازی خان منتقل کردی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اونٹ کو مختلف زبانوں میں کیا کہتے ہیں؟
انتظامیہ کی تفصیلات
ڈان نیوز کے مطابق انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام مسافروں کی لاشیں ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس کے حوالے کی گئیں۔ قتل کیے جانے والے مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب : دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط
لاشوں کی ترسیل
انتظامیہ کے ذرائع کے مطابق ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس لاشوں کو آبائی علاقے تک پہنچائے گی۔ مقتولین کوئٹہ سے پنجاب جا رہے تھے، بسوں سے اتار کر مارا گیا، فائرنگ سے جان بحق افراد میں دو بھائی بھی شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یش چوپڑا: بالی وڈ کے ‘کنگ آف رومانس’ جو ایک وقت میں پیٹرول بم بناتے تھے
دہشت گردوں کا حملہ
واضح رہے کہ جمعرات کی رات بلوچستان ضلع کے ژوب اور لورالائی کی سرحد پر واقع سورڈکئی کے علاقے میں فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی 2 کوچز میں سوار کم از کم 9 مسافروں کو اغوا کرنے کے بعد قتل کردیا تھا۔
ذمہ داری کا اعلان
اس حملے کی ذمہ داری فتنۃ الہندوستان سے تعلق رکھنے والی کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قبول کی تھی۔ تنظیم کے ترجمان نے کہا کہ انہوں نے موسیٰ خیل-مکھتر اور خجوری کے درمیان شاہراہ کو بند کرنے کے بعد ان 9 مسافروں کو قتل کیا۔