فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کی درخواست

نیویارک میں فلسطینی حامی مظاہروں کی رہنما کا اقدام
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں فلسطین کے حامی مظاہروں کے نمایاں رہنما محمود خلیل نے جمعرات کو ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 20 ملین ڈالر (تقریباً 56 کروڑ روپے) ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم ڈیلرز نے ملک بھر میں تمام پٹرول پمپس بند کرنے کی دھمکی دے دی
غیرقانونی گرفتاری اور حراست
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق محمود خلیل کا کہنا ہے کہ انہیں غیرقانونی طور پر گرفتار، حراست میں رکھا گیا اور ملک بدر کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ انہیں اور ان کے خاندان کو خوفزدہ کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کرائے پر لی گئی گاڑی موت بن گئی، حادثے میں طالب علم کی موت سے متعلق کیس کی تحقیقات میں اہم انکشاف
دعوے کی تفصیلات
ان کی جانب سے درخواست سینٹر فار کونسٹی ٹیوشنل رائٹس کے تعاون سے جمع کرائی گئی ہے۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ خلیل کو شدید ذہنی اذیت، مالی نقصان اور عزت و شہرت کو نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ، مودی نے بھارتی افواج کو کارروائی کیلئے فری ہینڈ دے دیا، فالس فلیگ آپریشن کا خطرہ
خلیل کا بیان
خلیل نے کہا: "میرے 104 دن ضائع ہوئے، میں اپنی بیوی سے دور رہا، اپنے پہلے بچے کی پیدائش بھی نہ دیکھ سکا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ طاقت کے ناجائز استعمال پر جواب طلبی ہو۔"
حراست کے حالات
انہوں نے بتایا کہ حراست کے دوران انہیں 70 سے زائد افراد کے ساتھ ایک کمرے میں رکھا گیا، جہاں نہ روشنی بند ہوتی تھی، نہ کوئی پرائیویسی تھی۔