امریکہ کا ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی و وسطی ایشیا کے لیے پوائنٹ پرسن میری بِشوپنگ نے پاکستان کے ابھرتے ہوئے اہم معدنیات کے شعبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے، پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں 13تا 16 اپریل 2025 اوو رسیز پاکستانیز کنونشن منعقد کرنے کی تیاریاں شروع
پاکستانی مینگو فیسٹیول میں اظہار خیال
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں سال یونیورسٹی آف ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں منعقد ہونے والے سالانہ پاکستانی مینگو فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے میری بِشوپنگ نے کہا کہ ’آگے دیکھتے ہوئے، ہم مشترکہ مفادات کے مختلف شعبوں میں اپنے تعاون کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں، اقتصادی محاذ پر ہم باہمی طور پر فائدہ مند تجارت اور خاص طور پر پاکستان کے ترقی کرتے ہوئے اہم معدنیات کے شعبے میں تجارتی مواقع کو بڑھانے کی امید رکھتے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) وکلاء فورم پنجاب کے اجلاس میں کہا گیا کہ جو حکومت حزب اختلاف کے لیڈر کی حفاظت کرنے کے قابل نہ ہو، اسے حکومت کرنے کا حق نہیں ہے۔
امریکی کاروباری اداروں کی دلچسپی
انہوں نے کہا کہ امریکی کاروباری ادارے اسلام آباد کے اصلاحاتی ایجنڈے کو نوٹ کر رہے ہیں۔ میری بِشوپنگ کا کہنا تھا کہ ’ہم ان اصلاحات کے نفاذ کے لیے پاکستان کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں جو نجی شعبے کی قیادت میں متعدد شعبوں میں اقتصادی ترقی کو قابل بنائے گی‘۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کا نعرہ ’پاکستان ہمیشہ زندہ باد‘ ہر زباں کا ورد بن گیا، نیا نغمہ ریلیز
مناسب سرمایہ کاری کے مواقع
انہوں نے کہا کہ ’مواقع تلاش کرنے والی امریکی فرمز کو قابل پیش گوئی اور منصفانہ سرمایہ کاری اور ریگولیٹری ماحول کی طرف راغب کیا گیا ہے، ان معاہدوں کی حمایت کرنا امریکہ اور پاکستان دونوں کے کاروبار کے لیے اچھا ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: فیصل آباد موٹروے پر شوہر کے سامنے بیوی سے زیادتی کرنے والا ڈاکو پولیس مقابلے میں مارا گیا
ثقافتی اور سفارتی اجتماع
سالانہ میلہ، جو پاکستان کی قیمتی آم کی برآمدات کو فروغ دیتا ہے، ثقافتی اور سفارتی اجتماع کا مقام بھی بن گیا ہے۔ اس سال کی تقریب نے امریکی عہدیداران، قانون سازوں، کاروباری رہنماؤں، تھنک ٹینک کے ماہرین، صحافیوں اور یہاں تک کہ کچھ غیر اعلانیہ پی ٹی آئی کے حامیوں کو بھی طوفان کی وارننگ اور طوفانی بارش کے باوجود ایک ہی چھت کے نیچے متوجہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی فنکاروں نے مشرقی موسیقی کو بین الاقوامی شناخت دی: مریم نواز
سفیر کا جوش و خروش
امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان شیخ نے میلے کا آغاز مزاحیہ انداز میں یہ کہتے ہوئے کیا کہ ’آم جو ایک شاندار پھل ہے اس میں جادوئی خصوصیات بھی ہوتی ہیں، پاکستان میں آم اور مون سون ایک ساتھ آتے ہیں، آج ہم صرف آم لائے ہیں لیکن پھل مون سون لے کر آیا ہے‘۔ انہوں نے آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے مزید کہا کہ ’ہم دیکھ سکتے ہیں کہ آم، واشنگٹن میں مون سون لے کر آیا ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حمایت کیوں کی؟ بھارت نے ترک ایوی ایشن کمپنی کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا
پاکستانی آم کی مختلف اقسام
اس تقریب میں پاکستانی آم کی مختلف اقسام چونسہ، سندھڑی، لنگڑا اور انور رٹول کے علاوہ آم کی آئس کریم، آم کی کھیر، اور گفٹ باکسز کی بھی نمائش کی گئی، جن میں سے ہر ایک میں کم از کم ایک قیمتی آم شامل تھا۔
پائیداری اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں
میری بِشوپنگ نے اس موقع پر جشن مناتے ہوئے پائیدار سیکیورٹی تعلقات کا بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’جب ہم اقتصادی مواقع تلاش کر رہے ہیں، ہمیں دہشت گردی کے خلاف اپنے مشترکہ مفاد پر بھی توجہ مرکوز رکھنی چاہیے، امریکہ اور پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ مفادات رکھتے ہیں، بشمول امریکیوں اور پاکستانیوں کو داعش جیسے گروہوں سے درپیش خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے‘۔








