ضیاء الحق نے شوگر انڈسٹری لگوائی تھی، اب چینی صارف سے وصول کی گئی اضافی رقم پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو ادا کرنی چاہیے: رضوان رضی

سینئر صحافی کا انکشاف
لاہور (ویب ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ نگار رضوان رضی نے بتایاکہ ضیاء الحق نے شوگر انڈسٹری لگوائی جس سے سیاست کو کنٹرول کرنا مقصود تھا، ایک شوگر مل کا کمانڈ ایریا ایک ایم پی اے کے نتائج میں تبدیلی کرسکتاہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیہ: باراتی گاڑیوں کو حادثہ، 3 افراد جاں بحق، 6 زخمی
چینی کی فراوانی اور درآمد کی اجازت
اب پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ایک سمری لے کر گئی کہ ہم 7لاکھ ٹن چینی فالتو بنا بیٹھے ہیں، درآمد کرنے کی اجازت دیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کے دوران رضوان رضی کا کہنا تھا کہ ایک بندے کا نام نہ لینا زیادتی ہوگی، وہاں مصدق ملک نے سٹینڈ لیا اور کہا کہ ان کی رپورٹس اور دعوے درست نہیں، چینی کی قلت پیدا ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا ایران پر حملے کے لیے اسرائیلی طیاروں نے کہاں سے پرواز بھری؟ ایران کا دعویٰ سامنے آگیا
مصداق ملک کی وزارت کی تبدیلی
انہیں اس کمیٹی کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا، سزا یہ ملی کہ آج بھی ان کے پاس کوئی کام کی وزارت نہیں، ایک سائیڈ پر کردیا گیا۔ کہاں پٹرولیم کی وزارت اور کہاں ماحولیات، چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت کو جن لوگوں نے یہ لکھ کر دیا تھا، ان کو سزا ملتی، انہیں بلاتے اور کہتے کہ ذمہ داری لی تھی، اب پوری کریں۔
یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت نے شطرنج کو ’حرام‘ قرار دے کر پابندی لگا دی
چینی کی قیمتوں کا اثر
ایک سوال کے جواب میں رضوان رضی نے بتایاکہ پانچ لاکھ ٹن چینی بہت زیادہ ہے، اگلے سال شوگر ملوں نے پھر کسانوں کا استحصال کرنا ہے کہ چینی بہت پڑی ہے، ہم کیونکر کرشنگ شروع کریں۔ ان لوگوں نے ریٹ لکھ کر دیا تھا کہ 140سے اوپر نہیں جائے گا، اب فی کلو چینی مختلف شہروں میں 200 روپے تک بک رہی ہے۔ جو صارف سے اضافی رقم لی جارہی ہے، وہ یہ واپس کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ پاکستان شوگرملز ایسوسی ایشن یہ پیسے بھرے جن کے کہنے پر برآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
شوگر ملز کی سیاسی حیثیت
شوگرمل ایک پولیٹکل انڈسٹری ہے
جب میں یہ بات کہتا ہوں تو بہت سارے لوگوں کو آگ لگ جاتی ہے
ایک انڈسٹری ایک MPA کی سیٹ کا نتیجہ اپنے نیچے رکھتی ہے
پاکستان شوگرملز 7لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کرنا چاہتی تھی لیکن جب مصدق ملک نے سٹینڈ لیاتو حکومت نے انکی منسٹری ہی تبدیل کر ڈالی @realrazidada pic.twitter.com/7Yts5jWgjh— Zaryab Rajput (@BXaryab) July 10, 2025