ایسے شواہد نہیں ملے جن سے لگے کہ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہو: ڈی آئی جی ساوتھ

پولیس کی تحقیقات
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش ملنے کے واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ایسے شواہد نہیں ملے جن سے لگے کہ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: مہر ایکسپریس کا انجن فیل، مسافر گرمی میں بے حال
لاش کی حالت اور موت کی تاریخ
جیو نیوز کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ جب پولیس پہنچی تو لاش بہت خستہ حالت میں تھی۔ اندازہ ہے کہ حمیرا اصغر کی موت ستمبر اکتوبر کے درمیان ہوئی ہے۔
لاش کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق حمیرا اصغر کی موت 8 سے 10 ماہ قبل ہوئی، لاش ڈی کمپوزیشن کے آخری اسٹیج پر تھی۔
پولیس سرجن کا بیان
پولیس سرجن سمعیہ طارق کا کہنا ہے کہ حمیرا کے جسم کی کسی ہڈی پر چوٹ کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ اکتوبر سے فروری تک حمیرا اصغر کے برابر والے فلیٹ میں لوگ موجود نہیں تھے، ہو سکتا ہے کہ ابتدائی 3 ماہ میں لاش کی بو پیدا ہو کر ختم ہو چکی ہو اس لیے محسوس نہیں ہوئی۔