قانون سازوں کی تنخواہیں اور ٹیکسز بڑھنے، سہولیات کی کمی پر سینئر صحافی رؤوف کلاسرا برس پڑے۔

اسلام آباد میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ ہونے کے باوجود عوام کے لیے نوکریاں فراہم نہ کرنے اور پیسے کی بچت کے دعووں پر سینئر صحافی و تجزیہ نگار رؤوف کلاسرا شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کے لیے پیسہ موجود ہے، مگر پنجاب میں سکولوں اور ہسپتالوں کو پرائیویٹ افراد کے حوالے کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طیارہ حادثے کے شکار پاک فضائیہ کے پائلٹ نے سب سے پہلے لوگوں سے کیا پوچھا؟ ویڈیو دیکھیں
رؤوف کلاسرا کی تنقید
ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رؤوف کلاسرا نے کہا، "آپ کہتے ہیں کہ پیسے بچا رہے ہیں اور نوکریاں دینا ہمارا کام نہیں، تو حکومت خود کیا کر رہی ہے؟ اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر آفس کے کام، کلیریکل یا اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ذمہ داریوں کے لیے ایک وزیر مقرر کیا ہوا ہے، جبکہ پورے محکمے موجود ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ 2025 کا بل منظوری حاصل
وزیروں کی ضرورت اور تنخواہوں میں اضافہ
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد کو آٹھ سے دس وزیروں کی ضرورت نہیں ہے۔ اب جبکہ ان کی تنخواہیں 600 فیصد تک بڑھا دی گئیں، تو ایم این ایز اور ایم پی ایز کو یہ بتانا کہ "آپ کے لیے پیسے نہیں ہیں" بالکل درست نہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ بھی اپنی تنخواہیں بڑھا چکے ہیں، یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنا پیسہ کہاں سے آیا؟
یہ بھی پڑھیں: پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے، ساری زندگی جیل میں رکھ لیں نہیں جھکوں گا، عمران خان
تعلیم، نوکریاں، اور ٹیکس بڑھانے کی تنقید
رؤوف کلاسرا نے کہا کہ پنجاب میں سکولوں اور ہسپتالوں کو آؤٹ سورس کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے نہ تو حکومت تعلیم مہیا کر رہی ہے اور نہ ہی نوکریاں۔ بلاوجہ ٹیکس بڑھنے کے باوجود عوام کو سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔ انہوں نے گیس کی قیمت میں 50 فیصد اضافے اور موٹروے کے ٹول میں اضافے کا بھی ذکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کی چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 5افراد جاں بحق
ٹویٹر پر رائے
شہباز شریف حکومت نے کہا ہے ہمارا کام نوجوانوں کو نوکریاں دینا نہیں کیونکہ پیسے نہیں ہیں۔ لیکن پیسوں کی کمی کے باوجود پچاس ساٹھ وزیروں اور مشیروں کی تنخواہیں بڑھا دی گئی ہیں۔ pic.twitter.com/xUvPkYgRTS
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) July 11, 2025
نتیجہ
رؤوف کلاسرا نے یہ بات واضح کی کہ عوامی سہولیات میں کمی اور مہنگائی کے باوجود حکومت کی جانب سے عوام کے مسائل کو نظرانداز کرنا ناقابل قبول ہے۔ "ہم اگر احتجاج کریں تو کہا جاتا ہے کہ آپ جمہوریت کے دشمن ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ نہ تو نوکریاں دی جا رہی ہیں اور نہ ہی معاشی بہتری کی کوئی امید ہے،" انہوں نے وضاحت کی۔