تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے۔۔۔

فخر کا احساس
یہ فخر تو حاصل ہے برے ہیں کہ بھلے ہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرے ساتھ چلے ہیں
یہ بھی پڑھیں: ثنا یوسف کے قتل کے بعد ٹک ٹاکرز کے لیے نئی ایڈوائزری جاری کردی گئی۔
چراغوں کی تقدیر
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
یہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ، کیا بات چیت ہوئی؟ تفصیل سامنے آ گئی
ستاروں کی کہانی
تھے کتنے ستارے کہ سرِ شام ہی ڈوبے
ہنگامہِ سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں
یہ بھی پڑھیں: برفیلی ہوا جسم کو چھری کی طرح کاٹ رہی تھی، شکار کی تھرل میں سردی کا احساس ذرا کم ہی تھا، ہلکی ہلکی دھند، رات کا پہلا پہر ہر طرف سناٹا، 2 ہی آوازیں تھیں
محنت کی قدر
جو جھیل گئے ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھاؤں میں وہ لوگ جلے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے اعلیٰ سطح کے وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات
روشنی کی قوت
ایک شمع بجھائی تو کئی اور جلا لیں
ہم گردشِ دوراں سے بڑی چال چلے ہیں
شاعر کا نام
کلام : ادا جعفری