لوڈشیڈنگ کا عذاب؛ کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال

سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال کردی، جو کہ 25 مئی کو وکیل کی عدم موجودگی کی وجہ سے خارج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لودھراں میں ملازمہ نے ملاقات کے بہانے گھر بلا کر ایک شخص پر تیزاب پھینک دیا
درخواست کا پس منظر
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے وکیل نے عدالت میں حلفیہ بیان داخل کیا، جس میں بتایا گیا کہ درخواست گزار اور وکیل کے معاون موجود تھے مگر ان کی حاضری ریکارڈ پر نہیں لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس اگر امریکی صدر بن جاتی تو ’’خاتون اول‘‘ کا ٹائٹل ختم لیکن پھر شوہر کو کیا خطاب ملتا؟ دلچسپ خبر.
عدالت کی آبزرویشن
عدالت نے یہ آبزرویشن دی کہ ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل ہر سماعت پر موجود رہے ہیں، تاہم عدالت نے واضح کیا کہ آئندہ کسی تاریخ پر درخواست گزار کے وکیل کی غیر موجودگی پربدلے میں نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملازم ہی شوروم سے ساڑھے 3 کروڑ روپے سے زائد کی جیولری اور نقدی چوری کر کے فرار
کے الیکٹرک کا مؤقف
کے الیکٹرک کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، لہٰذا اسے مسترد کیا جائے۔ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔
جماعت اسلامی کا مؤقف
سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں جماعت اسلامی نے کہا کہ کے الیکٹرک کا 70 فیصد فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کا دعویٰ حقائق کی عکاسی نہیں کرتا۔ شہریوں کی شکایات اور دیگر ذرائع سے اس دعوے کی تائید نہیں ہوتی۔