لوڈشیڈنگ کا عذاب؛ کے الیکٹرک کیخلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال

سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لوڈ شیڈنگ کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست بحال کردی، جو کہ 25 مئی کو وکیل کی عدم موجودگی کی وجہ سے خارج کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کے درمیان رابطہ، کیا بات ہوئی؟ جانئے
درخواست کا پس منظر
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے وکیل نے عدالت میں حلفیہ بیان داخل کیا، جس میں بتایا گیا کہ درخواست گزار اور وکیل کے معاون موجود تھے مگر ان کی حاضری ریکارڈ پر نہیں لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: Security Concerns: Section 144 Imposed in Khyber District for One Month
عدالت کی آبزرویشن
عدالت نے یہ آبزرویشن دی کہ ریکارڈ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل ہر سماعت پر موجود رہے ہیں، تاہم عدالت نے واضح کیا کہ آئندہ کسی تاریخ پر درخواست گزار کے وکیل کی غیر موجودگی پربدلے میں نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھٹنڈا میں پاکستان نے بھارت کا طیارہ مار گرایا؟ قریبی گاوں سے مبینہ فوٹیج سامنے آگئی، بھاتیوں کی نیندیں اُڑ گئیں
کے الیکٹرک کا مؤقف
کے الیکٹرک کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے، لہٰذا اسے مسترد کیا جائے۔ لوڈ شیڈنگ کے معاملے پر سپریم کورٹ اپنا فیصلہ دے چکی ہے۔
جماعت اسلامی کا مؤقف
سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں جماعت اسلامی نے کہا کہ کے الیکٹرک کا 70 فیصد فیڈرز کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دینے کا دعویٰ حقائق کی عکاسی نہیں کرتا۔ شہریوں کی شکایات اور دیگر ذرائع سے اس دعوے کی تائید نہیں ہوتی۔