سیالکوٹ چیمبر تاریخ میں پہلی بار سڑکوں پر، 19 جولائی کو نو ایکسپورٹ ڈے منانے کا اعلان
سیالکوٹ میں تاجر برادری کا احتجاج
سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی بجٹ 2025-26 کے خلاف سیالکوٹ کی تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی اور 19 جولائی کو "نو ایکسپورٹ ڈے" منانے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اور صحافیوں کا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، صدر پی یو جے نعیم حنیف کے گھر چھاپہ
احتجاج کی تفصیلات
سیالکوٹ کی تاجر برادری نے سیالکوٹ چیمبر آف کامرس کے باہر احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ایکسپورٹرز کو عزت دینی ہوگی۔ حکومت نے برآمد کنندگان کے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا اور وعدے پورے نہیں کیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا گلگت بلتستان میں سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس
چیمبر کے صدر کی وضاحت
سیالکوٹ چیمبر کے صدر اکرام الحق نے مطالبہ کیا کہ تاجر برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے وزیر خزانہ کو ان کے ساتھ بیٹھنا ہوگا۔ 37 اے اور 37 بی کا کالا قانون واپس لیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ان حالات میں ایکسپورٹ نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل آفریدی نے پہلے کابینہ اجلاس میں خیبرپختونخوا حکومت کی سرمایہ کاری میں سود کے خاتمے کا اعلان کردیا
ہڑتال کا اعلان
سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے 19 جولائی کو نو ایکسپورٹ ڈے منانے کا بھی اعلان کیا گیا اور کہا گیا کہ پہلے ایک دن، پھر تین دن اور پھر پورے ہفتے کے لیے ہڑتال کی جائے گی۔
بجٹ کے اثرات
صدر اکرام الحق نے بتایا کہ ایک ایسا بجٹ پیش کیا گیا جس نے سیالکوٹ کی تاجر برادری کو پہلی بار سڑکوں پر آنے پر مجبور کیا، اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔








