نوازشریف وزیراعظم تھے اور شکوہ کیا کہ مجھے ایک گھنٹہ انتظار کرایا تھا: جاوید ہاشمی

جاوید ہاشمی کی گفتگو
ملتان(ویب ڈیسک) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف مجھ سے ایک بار ناراض ہوگئے کہ آپ نے مجھے ایک گھنٹہ انتظار کرایا تھا، آپ کو یاد ہے؟ میں نے کہا کہ کوئی نہیں، اصرار کیا تو میں نے کہاکہ اگر ہے بھی تو نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں، حیدر مہدی، عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
نواز شریف کے ساتھ تعلقات
صحافی ارشاد بھٹی کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ میں نے کہا کہ آپ وزیراعظم ہیں، میں وزیر ہوں آپ کا، اللہ نے آپ کو مقام دیا ہے، آپ نے ہنس کر ہماری طرف دیکھنا ہے، ہماری رات گزر جاتی ہے۔ مجیب الرحمان شامی اور حفیظ اللہ نیازی میرے دوست تھے، ملنے آتے تھے، بیڈ روم میں تھا تو اپنے لوگوں کو کہا کہ ان کو ادھر ہی بھیج دیں، گھر کی باتیں ہی کرنی تھیں، جو گھر کے ہوتے ہیں ان کو بیڈروم میں بٹھا لیتے ہیں، وہ بیٹھے رہے، جانے لگے تو مجیب شامی نے کہا کہ ہم بھول گئے، نواز شریف کو بھی لائے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ قائم، پہلی بار 100 انڈیکس 95 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر گیا
سیاسی تجربات اور مشاہدات
جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ زیادتی کی تو انہوں نے کی، مجھے پتہ ہی نہیں، وزیراعظم بن کر غصہ اب نکال رہے ہیں۔ میں دراصل ایک وقت میں لاہور شہر کا بادشاہ تھا، ان کی حیثیت سیاسی طور پر نہیں تھی۔ ان کا خیال تھا کہ یہ (جاوید ہاشمی) اگر کابینہ میں بیٹھا ہو اور نہ بھی بولے تو ہے تو جاوید ہاشمی، ہمیشہ نکالنے کی تگ و دو میں لگے رہے، خود سازشیں کرتے رہے، میں چپ کرکے آگے چلتا رہا کیونکہ سیاسی ورکر تھا، کیونکہ اور کوئی راستہ ہی نہیں تھا۔
نواز شریف کا بادشاہ بننے کا احساس
نواز شریف خود کو بادشاہ سمجھتا تھا وزیراعظم بننے کے بعد مجھے کہا کہ تم نے مجھے ایک دفعہ ایک گھنٹہ انتظار کروایا تھا۔ مجیب شامی اور حفیظ اللہ نیازی مجھے ملنے آئے، گھنٹہ باتیں کرنے کے بعد مجھے شامی نے کہا، میں بھول گیا نواز شریف بھی ساتھ ہے، اس میں قصور ان کا تھا میرا نہیں۔
جاوید ہاشمی pic.twitter.com/Z4T4R0P45E— Waqar Khan (@Waqarkhan123) July 13, 2025