ریم آرٹ گیلری نے آرٹ کے شائقین کے لیے “کلرز آف یونٹی” کے نام سے نمائش کا اہتمام کیا

آرٹ نمائش کا افتتاح
دبئی (طاہر منیر طاہر) - "کلرز آف یونٹی" صائمہ فرقان کی طرف سے تیار کردہ بین الاقوامی آرٹ نمائش کا گزشتہ دنوں افتتاح ہوا جس کا اہتمام ریم آرٹ گیلری نے آرٹ کے شائقین کے لئے کیا۔ اس نمائش میں متنوع ثقافتی پس منظر سے تعلق رکھنے والے 20 فنکاروں کے فن پاروں کو پیش کیا گیا۔ نمائش میں ہر عمر کے آرٹ شائقین نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: روس کے سٹریٹجک طیاروں کی تباہی، امریکہ کے لیے نئی پریشانی کھڑی ہوگئی
افتتاحی تقریب
نمائش کا افتتاح ایک معزز پینل نے کیا جس میں لیلیٰ راہل، یعقوب العلی، سلطانہ فاروق کاظم، احمد العوادی رکنی، پیٹر گریس مین، رفح عبدالرزاق، اور دیگر وی وی آئی پی مہمان شامل تھے۔ ان کی موجودگی نے تقریب کی ثقافتی شمولیت اور فنکارانہ اتحاد کے عزم کو اجاگر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: عظمیٰ بخاری کا فرانسیسی نشریاتی ادارے کوانٹرویو ، ہتک عزت قانون پر کھل کر بول پڑیں
خطاب اور نظریات
اپنے افتتاحی خطاب میں لیلی راہل نے کہا، "جب فن لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے، تو یہ نعروں سے زیادہ مضبوط آوازیں بناتا ہے۔ یہ براہ راست روح سے بات کرتا ہے۔" انہوں نے اس طرح کے مؤثر اقدامات کے لیے ویمن بزنس سرکل کی حمایت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر پی ٹی آئی کو دوبارہ نوٹس جاری
کیوریٹر کا نظریہ
کیوریٹر صائمہ فرقان نے نمائش کے پیچھے نظریہ بیان کیا کہ اتحاد صرف ایک لفظ نہیں ہے بلکہ ایک زندہ فلسفہ ہے، جس کا اظہار برش اسٹروک کے ذریعے کیا گیا ہے۔ ریم آرٹ گیلری کی سی ای او رفح عبدالرزاق اور احمد المغربی پرفیومس سمیت کلیدی اسپانسرز کے تعاون سے صائمہ فرقان نے ابھرتے ہوئے اور قائم فنکاروں کی ایک متحرک لائن اپ کو اکٹھا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی فضائی حدود عارضی طور پر بند ، ایئرپورٹس اتھارٹی کا اعلان
نوجوان ہنر مندوں کی شرکت
ایک اہم بات نوجوان ٹیلنٹ کی شرکت تھی، جس میں 6 سالہ ایلن عائشہ بھی شامل تھی، جنہوں نے اپنے فن پارے سے سامعین کو مسحور کیا۔ دیگر نوجوان فنکاروں میں محمد ہمدان، محمد سمیر، ماہم شاداب اور وردہ اسد شامل تھے۔ ان کے تعاون نے نمائش میں ایک تازہ اور پرجوش پرت کا اضافہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: بیوی پر تیزاب ڈال کر زندہ جلانے والے شوہر کو سزائے موت سنا دی گئی
بزرگ فنکار اور ان کے کام
بالغ اور سینئر فنکار جیسے کہ مقصود کیانی، علی نافنوف، ای سی یرلیخان، ڈاکٹر ویفگ اباؤد، مادھوری موسیانی پٹانی، نتالیہ وینیرووا، حکمت لطفی الجیر، وقاص احمد، رومہ اعجاز، بشریٰ فرقان، سہلہ کولاکدان، ملیمہ زاکید، صالحہ کولکدان، مالیہ ثقاب اور حماس کے کام خطاطی، تجریدی آرٹ، مناظر، اور UAE سے متاثر تھیمز شامل تھے۔
اختتام اور مستقبل کی منصوبہ بندی
اس تقریب میں احمد المغربی پرفیومز کی طرف سے تیار کردہ ایک خوشبودار ماحول بھی پیش کیا گیا اور تمام شریک فنکاروں کے اعزاز میں سرٹیفکیٹ کی تقریب کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ "کلرز آف یونٹی" نے نہ صرف فنکارانہ اظہار کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا بلکہ کمیونٹی، ثقافت اور تخلیقی صلاحیتوں کے ایک بامعنی جشن کے طور پر بھی۔ اس کی کامیابی سے متاثر ہو کر، صائمہ فرقان اور رفح عبدالرزاق مستقبل میں مزید نمائشوں کی میزبانی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں جو فن کے ذریعے شمولیت اور بین الثقافتی مکالمے کو فروغ دیتی رہیں گی۔