سینیٹ الیکشن سرپرہے، کے پی اسمبلی کے ارکین کی گرفتاری ہونے سے الیکشن متاثر ہوتا، اسی لیئے لاہور میں استقبالیہ نہیں کیا گیا: سلمان اکرم راجہ
تحریک انصاف کا لاہور میں استقبال نہ کرنے کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں آنے والے قافلے کا استقبال نہ کرنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ سینیٹ کے الیکشن قریب ہیں اور اگر کے پی کے کے ممبران کو بڑی تعداد میں گرفتار کر لیا جائے تو یہ انتخابات متاثر ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عید قربانی کا نام
اجلاس اور پریس کانفرنس کی تفصیلات
سلمان اکرم راجہ نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈا پور نے ایک ایونٹ کا اہتمام کیا تھا جس میں خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ایم پی اے اور قومی اسمبلی کے ممبران شریک ہوئے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ پنجاب کی سرزمین پر موجود خوف کی فضا کو دور کیا جائے اور لوگوں کو یہ پیغام دیا جائے کہ پنجاب میں سیاسی بات چیت کا ماحول موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سال کے 365 دن کیفے چلانے والی 100 برس کی خاتون، 1958 سے کوئی چھٹی نہیں کی
پریس کانفرنس کی جگہ کا تعین
سلمان اکرم نے مزید کہا کہ علی امین کی پریس کانفرنس کے بارے میں کسی کو دعوت نامہ نہیں دیا گیا بلکہ یہ ایک پریس کانفرنس کے طور پر ہوا۔ اس معاملے میں کچھ مشکلات پیش آئیں کیونکہ پورے شہر میں سختی تھی، اور آخر کار یہ طے ہوا کہ پریس کانفرنس مرزا آفریدی کے گھر پر منعقد ہوگی۔ انہوں نے خود وہاں پہنچ کر اس بات کی وضاحت کی کہ کسی کو باقاعدہ دعوت دینے کا کوئی سوال ہی نہیں تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی، پانی کے معاملے پر بھی ایسا ہی جواب دیا جائے گا: رانا ثناءاللہ
ریلی کے حوالے سے فیصلہ
انہوں نے کہا کہ اس ریلی کا استقبال نہ کرنے کا فیصلہ اس لئے کیا گیا کیونکہ علی امین نے طے کیا تھا کہ ہمیں راستے میں رکنا نہیں ہے۔ واپسی کے دوران اگرچہ formally استقبال کا اہتمام نہیں کیا گیا لیکن جہاں گاڑیاں آہستہ ہوئیں، پھول نچھاور کیے گئے، وہاں پر گرفتاریوں کا سامنا کیا گیا۔ علی امین کا خیال یہ تھا کہ ہمیں اس عمل میں نہیں پڑنا چاہیے اور ہمیں براہ راست لاہور میں اجلاس کرنا چاہیے۔
سینیٹ الیکشن کی اہمیت
سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ علی امین کا یہ فیصلہ تھا کہ وہ پارلیمنٹرینز کو لے کر آئیں گے اور تاکہ سینیٹ کے الیکشن پر متاثری نہ ہو۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ کے پی کے کے ممبران بڑی تعداد میں گرفتار ہوں اور اس سے سینیٹ کے الیکشن پر منفی اثر پڑے۔








