چین میں سابق اعلیٰ سرکاری افسر کو رشوت لینے پر سزائے موت سنا دی گئی

چین میں رشوت کا بڑا سکینڈل
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) مشرقی چین کی ایک عدالت نے اسٹیٹ اونڈ ایسٹس سپرویژن اینڈ ایڈمنسٹریشن کمیشن (SASAC) کے سابق نائب وزیر سطح کے افسر لو یو لن (Luo Yulin) کو 30.7 ملین امریکی ڈالر کی رشوت لینے کے الزام میں سزائے موت سنا دی ہے، جس پر دو سال کی معطلی کے بعد عملدرآمد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پی اے ایف مسرور بیس پر حملے کی بڑی سازش ناکام بنادی گئی
سزا کے تفصیلات
آرگنائزیشن آف کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پراجیکٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق اگرچہ ایسے مقدمات میں سزائے موت کو بعد ازاں عمر قید میں بدل دیا جاتا ہے، تاہم عدالت نے واضح کیا ہے کہ لو یو لن کو عمر بھر بغیر پیرول یا سزا میں کمی کے جیل میں رکھا جائے گا۔
دیگر الزامات اور شفافیت
عدالت نے رشوت کے علاوہ خفیہ اسٹاک مارکیٹ معلومات افشاء کرنے کے الزام میں بھی لو یو لن کو 6 سال قید اور 11 لاکھ ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ حکام نے لو یو لن کی تمام جائیدادیں ضبط کر لی ہیں اور زیادہ تر غیر قانونی فنڈز بھی بازیاب کر لیے گئے ہیں۔