ایران کے صدر نے شہبازشریف کو بتایا کہ سپریم لیڈر نے گیس پائپ لائن پر مزید قانونی کارروائی سے روکدیا ہے اور بات چیت سے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی : حامد میر

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 روزہ جنگ میں پاکستان نے کھل کر ایران کی حمایت کا اعلان کیا اور سفارتی سطح پر ہر جگہ تعاون کیا۔ اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان قربت میں اضافہ ہوا۔ سینئر صحافی حامد میر کے حالیہ کالم سے بھی اس بات کی تصدیق ہوتی ہے۔ حامد میر نے اپنے کالم میں بتایا کہ چند دن قبل آذربائیجان میں ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے وزیراعظم شہباز شریف کو یہ اطلاع دی کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ہمیں گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے معاملے میں مزید قانونی کارروائی سے روکا ہے اور بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں گرمی کی لہر مزید کتنے روز رہے گی، محکمہ موسمیات نے بتادیا

قدرتی گیس اور تیل کے ذخائر

حامد میر نے اپنے کالم میں یہ بھی ذکر کیا کہ دنیا میں سب سے زیادہ قدرتی گیس کے ذخائر کن ممالک کے پاس ہیں۔ قدرتی گیس کے سب سے زیادہ ذخائر روس، ایران اور قطر میں موجود ہیں، جبکہ تیل کے سب سے بڑے ذخائر وینیزویلا، سعودی عرب اور کینیڈا کے پاس ہیں۔ ایران گیس اور تیل کی دولت سے بھرپور ملک ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان 900 کلومیٹر لمبا بارڈر ہے۔ پاکستان طویل عرصے سے گیس اور تیل کی قلت کا شکار ہے، جو کہ معیشت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: بارش کے بعد ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ، ایک شخص جاں بحق

ماضی کے منصوبے اور چیلنجز

محترمہ بے نظیر بھٹو نے 1995 میں ایران سے سستی گیس خریدنے کے ایک منصوبے پر بات چیت شروع کی۔ بعد میں یہ منصوبہ 1996 میں التواء میں چلا گیا۔ 2008 میں آصف علی زرداری کی حکومت نے دوبارہ اس منصوبے کو زندہ کیا، مگر کئی چیلنجز پیش آئے۔ سعودی عرب کی جانب سے تحفظات اور امریکی پابندیاں اس منصوبے کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت نے سرکاری ملازمت کیلئے عمر کی حد 43سال کردی

دوستی کی بحالی اور نئے امکانات

مارچ 2023 میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان مفاہمت کی کوششیں کامیاب ہوئیں۔ اس کے بعد، مئی 2023 میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران سے سستی بجلی خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ امید تھی کہ اب ایران سے گیس خریدنے کا منصوبہ بھی مکمل ہوگا، مگر امریکہ کی جانب سے خطروں نے پاکستان کو دوبارہ معاملہ التواء میں ڈال دیا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کی 2 کاروائیاں، 3 خوارج ہلاک، 3 زخمی

اسباب اور متوقع نتائج

ایران نے پاکستان کو قانونی نوٹس بھیجا، جس کے بعد پاکستان نے فرنچ عدالت میں قانونی کارروائی کی تیاری شروع کی۔ اس دوران جب اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو پاکستان اور سعودی عرب نے ایران کی حمایت کی۔ حال ہی میں ایران کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف کو بتایا کہ آیت اللہ علی خامنہ ای نے بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ وزیراعظم نے اس معاملے کو جلد حل کرنے کے لئے ایک کمیٹی قائم کردی ہے۔

اختتامی سوالات

سوال یہ ہے کہ اگر اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا تو پھر یہ فرنچ عدالت کے پاس جائے گا۔ اگر وہاں فیصلہ پاکستان کے خلاف آیا تو 18 ارب ڈالر کا جرمانہ کیسے ادا ہوگا؟ کیا امریکہ یہ جرمانہ ادا کرے گا؟ پاکستان کے عوام، جو مہنگائی کی مایوسی اور گالیاں سن رہے ہیں، کیا ایران سے سستی گیس، سستا پٹرول اور سستی بجلی خرید کر اسے ریلیف فراہم نہیں کیا جا سکتا؟

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...