گڑیا سے پنجاب کی ’’آئرن لیڈی‘‘ تک کا سفر

مریم نواز کا سیاسی سفر
بلاشبہ محترمہ مریم نوازشریف نے گڑیا سے پنجاب کی ’’آئرن لیڈی‘‘ تک کا کٹھن سیاسی سفر طے کیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی حقیقی سیاسی جانشین ہیں۔ محترمہ مریم نواز کی بھرپور کوشش اور خواہش تھی کہ وہ اپنے والد نواز شریف کی طرح عوامی خدمت کا سفر وہاں سے شروع کریں جہاں نواز شریف سے چھینا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملہ، بے بنیاد بھارتی الزامات پر شاہد آفریدی نے بھی آواز اٹھا دی
مریم نواز کی پیشگوئی
میں نے بہت پہلے مریم نواز کو میاں نواز شریف کا ’’سیاسی جانشین‘‘ بنائے جانے کی پیشگوئی کی تھی کہ نواز شریف نے اپنی زندگی میں ہی مریم نواز کو اپنا سیاسی جانشین بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ میاں نواز شریف دراصل مریم نواز کے سیاست میں آنے کے سخت مخالف تھے، چونکہ وہ مشرقی روایات کے علمبردار ہیں، وہ یہ سمجھتے تھے کہ پاکستانی معاشرے میں عورت کو سیاست میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بیگم کلثوم نواز نے، مریم نواز کی ملکی سیاست میں دلچسپی کے باعث میاں نواز شریف کو قائل کر لیا۔ میاں نوازشریف نے مریم نواز کو محدود پیمانے پر سیاست میں حصہ لینے کی اجازت دی۔
یہ بھی پڑھیں: تھانیدار شوہر کے مبینہ تشدد کے بعد اداکارہ نرگس پر ایک اور مشکل آن پڑی
مریم نواز کا عزم
جب مریم نواز کو مسلم لیگ (ن) کی سوشل میڈیا ٹیم کا سربراہ بنایا گیا تو کئی حلقوں میں ان کی ٹیم کی جارحانہ مہم کی تپش محسوس کی گئی۔ مجھے محترمہ مریم نواز سے پہلی ملاقات میں ہی اندازہ ہوگیا کہ ان کے اندر چھپا ’سیاست دان‘ ایک دن پوری آب و تاب سے آسمان سیاست پر چمکے گا۔ نواز شریف کے اقتدار کے خاتمے کے ساتھ ہی مریم نواز کو بھی ’’ناکردہ گناہوں‘‘ کی سزا دی گئی اور انہیں بھی جیل میں ڈال دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: عسکری طاقت، دوہرا معیار اور عالمی تنازعات: امریکی انتخابات کے نتائج کا دنیا پر اثر
جیل میں قیام کا اثر
مجھ کو اس دوران اڈیالہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز سے ملاقاتوں کا کئی بار موقع ملا۔ میں نے جہاں نواز شریف کے چہرے پر پریشانی کے کوئی آثار نظر نہ دیکھے وہاں مریم نواز کو بھی مضبوط اعصاب کی مالک کے طور پر دیکھا اور اسی لیے انہیں ’’آئرن لیڈی‘‘ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مخصوص نشستوں سے متعلق کیس؛سنی اتحاد کونسل کے وکیل کی استدعا پر پیر تک سماعت ملتوی
سیاست میں کامیابی
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ محترمہ مریم نواز نے بڑی جرات و ہمت سے جیل کاٹی اور خود کو میاں نواز شریف کی کمزوری ہرگز نہ بننے دیا۔ مریم کو جلسوں میں ملنے والی پذیرائی کے پیش نظر نواز شریف نے انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر و سینئر نائب صدر بنایا۔ اگرچہ 2024 کے انتخابات میں نواز شریف اور مریم نواز کو کامیابی حاصل ہوئی ہے، تاہم وفاق میں مسلم لیگ (ن) واحد اکثریتی جماعت بن کر نہ ابھری لیکن 2018 کی طرح اسے پنجاب، جو مسلم لیگ (ن) کا پاور بیس ہے، اکثریت مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ہیڈکوچ مکی آرتھر کا گیری کرسٹن کے استعفیٰ پر ردعمل آ گیا
عوام کی خدمت
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے عوامی خدمت کے حوالے سے ایک سے بڑھ کر ایک سنگ میل عبور کیا ہے۔ انہوں نے جس کام کو بھی ہاتھ ڈالا ہے وہ کرکے دکھایا ہے، صوبے بھر میں تجاوزات کے خاتمے کے حوالے سے مریم نواز نے کسی دباؤ کو خاطر میں نہیں لایا۔
یہ بھی پڑھیں: برمنگھم میں کرسمس تقریبات کا باقاعدہ آغاز
سروے کے نتائج
خیبر پختونخوا کے 50 فیصد لوگ مریم نواز کو علی امین گنڈاپور سے بہتر پرفارم کرنے والی وزیراعلیٰ سمجھتے ہیں۔ یہ صوبے میں گیلپ سروے کے نتائج ہیں۔ واضح رہے کہ یہ سروے فروری سے مارچ 2025 کے درمیان کیا گیا ہے اور یہ خیبر پختونخواہ سے تعلق رکھنے والے تین ہزار لوگوں کی رائے پر مبنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ سال شہریوں سے درخواست کریں گے کہ نومبر دسمبر میں شادیاں نہ رکھیں، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا سموگ تدارک کیس میں بیان
نظام کی بہتری
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جو کہا وہ کرکے دکھایا ہے۔ پنجاب میں غنڈوں اور بدمعاشوں کو نکیل ڈالنے کے لیے سی سی ڈی کا محکمہ بھرپور کام کر رہا ہے اور امید ہے کہ ڈالہ کلچر بدمعاشوں اور غنڈوں کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اگلا پڑاؤ مشہور زمانہ فرعون رعمیسس ثانی کا مقبرہ تھا
افسران کی کارکردگی
پنجاب میں چند افسروں نے اپنی پرفارمونس سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو بہت متاثر کیا ہے، جن میں سہیل طفرچٹھہ بھی شامل ہیں۔ انہوں نے وزیراعلٰی کے ہر ٹاسک کو کامیابی سے مکمل کرکے اعلیٰ کارکر دگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
نوٹ
یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔