ٹڈاپ میگا کرپشن: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی تمام مقدمات سے بری

اسلام آباد میں ٹڈاپ میگا کرپشن کیس کا فیصلہ

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹڈاپ میگا کرپشن کیسز میں عدالت نے چیئرمین سینیٹ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سمیت تمام ملزمان کو بری کردیا جبکہ مفرور ملزموں کے کیسز کو الگ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے، طے شدہ الانس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی،امریکہ کی وضاحت

عدالت کی سماعت کا معاملہ

نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز کے مطابق وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ میگا کرپشن کیسز کی سماعت ہوئی، عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کو باقی 14 مقدمات میں بھی بری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں 37087 مجالس، 9825 جلوسوں کی مانیٹرنگ، 1421 ذاکرین و مقررین کی ضلع بندی، 809 کی زباں بندی کے احکامات جاری

وکیل صفائی کا بیان

دوران سماعت وکیل صفائی فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ یوسف رضا گیلانی پر الزام ہے کہ ان کے نام پر 50 لاکھ روپے کمیشن لیا گیا، تمام مقدمات میں یہی الزام ہے، یوسف رضا گیلانی بے گناہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مکان کے تازہ لنٹر کے اوپر کھیلتے بچے چھت گرنے سے جاں بحق

عدالت کے ریمارکس

عدالت نے ریمارکس دیے کہ گیلانی صاحب کے اکاؤنٹ میں پیسے تو آئے نہیں، اگر ان کے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل ہوتے تو ہم ان سے نکلوا لیتے۔ کیس کے وعدہ معاف گواہ کو ملزم بنا دیا گیا، کچھ مقدمات کا ریکارڈ ہائیکورٹ میں موجود ہے، ہم ہائیکورٹ سے درخواست کریں گے کہ ریکارڈ بھیج دیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے 2 اہم محکموں کو ضم کر کے نیشنل ایگری-ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی قائم کر دی

کچھ حقائق

ایف آئی اے نے یوسف رضا گیلانی پر ٹڈاپ میگا کرپشن کے 26 مقدمات درج کیے تھے، یوسف رضا گیلانی 12 مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں جبکہ آج عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو مزید 14 مقدمات میں بری کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی جی خان میں خاتون سے تعلق کے الزام میں پانی میں ڈبونے کا معاملہ، نوجوان نے کیا موقف اپنایا؟ حیران کن انکشاف

ٹڈاپ کرپشن کیسز کی شروعات

ٹڈاپ کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز 2009 میں ہوا تھا، ایف آئی اے نے مقدمات کا اندراج 2013 میں شروع کیا اور یوسف رضا گیلانی کو 2015 میں مقدمات کے حتمی چالان میں بطور ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے

میڈیا سے گفتگو

بعدازاں چیئرمین یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے، فاروق ایچ نائیک نے بہترین انداز میں کیس لڑا، اللہ کا شکر ہے کہ آج عدالت نے تمام کیسز میں باعزت بری کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالر مالیت کے انجن فروخت کرنے کی منظوری دیدی

قانون سازی پر بیان

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کیسز بنائے میں ان کا اتحادی ہوں، ان کو چھوڑ بھی نہیں سکتا، مشکل وقت میں بھی ان کا ساتھ دیں گے، قانون سازی ہونی چاہیے، فیصلہ نہ ہو تو کیس ختم ہونا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: چھتوں پر سنائپرز اور ڈرونز کی نگرانی: امریکہ میں ووٹوں کی گنتی کا مرکز جس پر دنیا بھر کی توجہ مرکوز ہے

چیئرمین سینیٹ کا بیان

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں نے قانون سازی کرائی تھی کہ جو لوگ وعدہ معاف گواہ بن جاتے ہیں، اگر وہ کیس ثابت نہ کرسکیں تو انہیں بھی وہی سزا ہونی چاہیے جو ایک مجرم کو ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں مزید 15 دنوں کے لیے دفعہ 144 نافذ

فاروق ایچ نائیک کا تبصرہ

فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو تمام کیسز میں بری کر دیا ہے، یوسف رضا گیلانی کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے، عدالت نے انصاف کیا جس پر ہم جج صاحب کے شکر گزار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئی شرائط سے بھکاریوں، غیرقانونی امیگریشن کی روک تھام ہوگی، وفاقی وزیر داخلہ

قانون میں اصلاحات کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ ملک میں مقدمات کی پیروی نہیں ہورہی، قانون میں اصلاحات بہت ضروری ہوگئی ہیں، خصوصی عدالتوں کو ختم کردینا چاہیے، ملک میں کوئی خصوصی عدالت نہیں ہونی چاہیے، کیسز معمول کی عدالتوں میں چلنے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: رواں سال کی پہلی سہ ماہی، سعودی معیشت میں بھاری اضافہ، شرح نمو کیا رہی؟

خصوصی عدالتوں پر سوالات

فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ خصوصی عدالتیں ہائیکورٹس کے زمرے سے نکل جاتی ہیں اور ہائی کورٹ کا چیف جسٹس صحیح فیصلے نہ کرنے والے ججز کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا، اس لیے وقت آگیا ہے کہ خصوصی عدالتوں کو ختم کیا جائے تاکہ ہر انسان کو انصاف مل سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آواز نیچی رکھیں: فیصل چودھری اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان سخت تکرار

ماضی کی اہمیت

یاد رہے کہ 2014 میں مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم پر ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان میں کرپشن کے الزامات کے تحت ایف آئی اے کی جانب سے مقدمات درج کیے گئے تھے۔

فرد جرم عائد ہونا

29 مارچ 2018 کو یوسف رضا گیلانی سمیت 25 سے زائد ملزمان پر اس کیس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...