پی ٹی آئی کا اے آر وائی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان

پی ٹی آئی کا اے آر وائی نیوز کا بائیکاٹ ختم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف نے نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کا ایک روزہ بائیکاٹ ختم کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں رواں برس قتل، اغواء اور خودکشی کے کتنے واقعات رپورٹ ہوئے ۔۔؟ جان کر ہوش ٹھکانے آ جائیں
پی ٹی آئی کا موقف
پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے ایکس پر ایک پیغام میں کہا: "ہم اے آر وائی کا ایک روزہ بائیکاٹ ختم کر رہے ہیں، لیکن اپنے موقف پر قائم ہیں کہ بغیر تصدیق اور مؤقف لیے خبر دینا غلط ہے۔ ہم آزادیٔ صحافت کے حامی ہیں، تمام صحافتی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور خواہاں ہیں کہ صحافت ذمہ داری سے ادا کی جائے۔"
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور ارکان پنجاب اسمبلی کے لیے میدان میں آگئے، پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی
بائیکاٹ کا پس منظر
واضح رہے کہ گزشتہ روز شیخ وقاص اکرم نے اے آر وائی نیوز کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ اے آر وائی نیوز صبح سے ذرائع کے حوالے سے خبر چلا رہا ہے کہ بیرسٹر سیف کے اوپر علیمہ خان اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کسی کا نام ڈالنے یا نکالنے کے لیے دباؤ ڈالا، یہ بالکل غلط اور بے بنیاد بات ہے۔ آپ عمران خان کی فیملی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی کی دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور بمباری: یہاں پینے کا پانی سونے سے مہنگا ہے
احتجاج کی وضاحت
انہوں نے اعلان کیا کہ اے آر وائی نیوز کا بائیکاٹ ہوگا اور کسی بھی پروگرام میں تحریک انصاف کا نمائندہ نہیں بیٹھے گا۔ کل فیصلہ کریں گے کہ اس بائیکاٹ کو جاری رکھنا ہے یا ختم کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے کا حوالہ ہنڈی والوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 9 ملزمان گرفتار، ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد
معذرت کا مطالبہ
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اے آر وائی نیوز اپنی خبر پر معذرت کرے اور بتائے کہ اس خبر سے وہ کس کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبر کی تفصیلات
واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے خبر دی تھی کہ بیرسٹر سیف بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر من وعن عمل کے حامی ہیں۔ عمران خان نے بیرسٹر سیف کو 6 ناموں کے اعلان کی ہدایت کی۔ علی امین نے بیرسٹر سیف کو ناموں کے اعلان سے روکنے کی کوشش کی اور علیمہ خانم، علی امین نے مشاورت کے نام پر بیرسٹر سیف پر دباؤ ڈالا۔