سینیٹ انتخابات: ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں اور علی امین گنڈاپور میں مذاکرات کا نتیجہ آ گیا

ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ناراض پی ٹی آئی رہنماؤں اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور میں مذاکرات کا نتیجہ آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: واپڈا نے دریاؤں میں پانی کی صورتحال سے متعلق رپورٹ جاری کردی
مذاکرات کی ناکامی
تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات پر پی ٹی آئی امیدواروں کے درمیان اختلافات کے معاملے پر ناراض تحریکِ انصاف کے رہنماؤں اور وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے۔ "جنگ" نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ناراض امیدواروں میں عرفان سلیم، عائشہ بانو، ارشاد حسین اور وقاص اورکزئی شامل ہیں، جنہوں نے سینیٹ انتخابات سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوڈان میں پیرا ملٹری فورس کا گاؤں پر حملہ، 124 افراد ہلاک، 100 زخمی
ناراض رہنماؤں کی ملاقاتیں
بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ ناراض سینیٹ امیدواروں کی وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات کرانے گئے تھے۔ آج رات 9 بجے ناراض رہنماؤں کی علی امین گنڈاپور سے دوسری ملاقات ہو گی۔ ناراض رہنماؤں کا گزشتہ ملاقات میں موقف تھا کہ ہم کسی صورت کاغذاتِ نامزدگی واپس نہیں لیں گے۔ ناراض رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر ہم کاغذات واپس لیں تو جے یو آئی اور پیپلز پارٹی ایک، ایک سیٹ سے دستبردار ہو جائیں۔
پی ٹی آئی میں اختلافات
ذرائع نے بتایا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں بھی اختلافات ہیں۔ سلمان اکرم راجہ چاہتے ہیں کہ دیرینہ کارکنوں کو موقع ملے۔ عاطف خان، شیر علی ارباب اور جنید اکبر بھی ناراض رہنماؤں کے حامی ہیں جبکہ علی امین گنڈاپور بلا مقابلہ انتخابات اور سینیٹ کے موجودہ امیدواروں کے حق میں ہیں۔