سینٹ ٹکٹوں کے حوالے سے فہرست لانے والے بیرسٹر سیف پر پی ٹی آئی ورکرز کو شک ہے، تجزیہ کار سلمان غنی

پی ٹی آئی کا اندرونی بحران
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اندرونی بحران سے دو چار ہے اور پارٹی کے اندر لوگ یہ سمجھتے تھے کہ سینٹ ٹکٹوں سے متعلق عمران خان جو فہرست دیں گے، وہ حتمی ہوگی۔ 15 جولائی کو ایک فہرست سامنے آئی جس میں عائشہ بانو، عرفان سلیم اور خرم ذیشان کے نام شامل تھے۔ تاہم، اس کے بعد جو حتمی فہرست سامنے آئی، اس کے بعد یہ مقابلہ ورکرز اور اے ٹی ایمز کے درمیان ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا لمبے چھکے ،چوکے مارنے اور تیز کھیلنے کیلئے سابق قومی کرکٹرکی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
نئی پیش رفت
نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار سلمان غنی نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی عائشہ بانو، عرفان سلیم اور خرم ذیشان کو پارٹی میں بڑے عہدوں کی پیشکش ہو رہی ہے۔ ان تینوں میں سے اگر کوئی رہنما سینٹ ٹکٹ کے معاملے پر کھڑا رہا تو الیکشن ہو گا، اور اگر الیکشن ہو گیا تو آپ سینٹ کو بھول جائیں گے۔ بلکہ علی امین گنڈا پور کے لیے بھی بہت بڑا خطرہ پیدا ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رضوان کے پاس سانس لینے کا بھی وقت نہیں ہوگا۔
ورکرز کا احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے ورکرز سینٹ ٹکٹ کے معاملے پر مظاہرے کر رہے ہیں، لیکن اپنے لیڈر پر سو فیصد اعتماد کر رہے ہیں۔ ورکرز کو یہ شک ہے کہ سینٹ ٹکٹوں کے حوالے سے حتمی فہرست عمران خان کی جانب سے نہیں آئی، اس حوالے سے فہرست لے کر آنے والے بیرسٹر سیف پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ علیمہ خان نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
سوالات اور تحفظات
لوگ سوال کرتے ہیں کہ یہ ارب پتی لوگ کہاں سے آتے ہیں؟ مرزا آفریدی اور اعظم سواتی کے ارب پتی ہونے پر بھی بحث ہو رہی ہے۔