لاہور میں لاک ماسٹر کے گھر کا تین ماہ کا بل ایک لاکھ روپے سے بھی زائد ہوگیا، پھوٹ پڑا

شہریوں کی مہنگائی سے پریشانی
لاہور (ویب ڈیسک) تقریباً پورے ملک میں شہری مہنگائی اور بالخصوص بلوں سے پریشان ہیں لیکن لاہور کے علاقے مسلم ٹاؤن میں لاک کاؤنٹر لگانے والا شہری پریشانی کے عالم میں پھوٹ پھوٹ کر رونے لگ گیا جو بنیادی طورپر تین ہزار روپے کا بل جمع نہیں کروا سکا تھا اور اب تین ماہ کا بل اکٹھا ہوچکا، ان کی اہلیہ بھی دو ہفتے پہلے ہونے والے آپریٹ کی وجہ سے ادویات لینے پر مجبور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت اور بنگلہ دیش نے ایک دوسرے پر تجارتی پابندیاں عائد کر دیں
رحمان پورہ کا رہائشی خود کو مایوس سمجھتا ہے
تفصیل کے مطابق رحمان پورہ کے رہائشی نے بتایاکہ 1 لاکھ 11 ہزار روپے بل آگیا، یہ بل 4 پنکھوں کا بنتا ہے؟ بچوں کا خرچ پورا کروں یا بل دوں؟ میں جاؤں کہاں، بڑا پریشان ہوں، چابی والا کاؤنٹر ہے کتنا کمالیتا ہوں گا، بچوں کا خرچہ پورا کرنے کہاں جاؤں، کہاں سے بل پورے کروں، پہلے پانچ، آٹھ، دس ہزار روپے بل آتا رہا ہے، یہی کاؤنٹر لگاتے ہی پندرہ سال ہوگئے، کاؤنٹر بھی کارپوریشن والے اٹھا کر لے جاتے ہیں، پانچ ہزار روپے دیں اور پھر لے آتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا
نوکری اور گھر کا خرچ کیسے پورا کریں؟
ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ کوئی نوکری یا روزی کا وسیلہ نہیں، نوکری کے لیے جائیں تو پندرہ ہزار تنخواہ، اس سے گھر کا گزارا ہی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید بتایاکہ رحمان پورہ کے علاقے میں میرا گھر ہے، چار پنکھے چلتے ہیں، پہلے مجھے تین ہزار کا بل آیا، پھر تیس ہزار سے زائد کا آگیا، وہ بھی جمع نہیں کرواسکا، اب یہ ایک لاکھ سے بھی زیادہ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈاپور کے پاس ایک قیدی کیلئے تو وقت ہے مگر پشتون کے بہتر مستقبل کیلیے نہیں: عظمیٰ بخاری
بیگم کی صحت اور ادویات کی کمی
ان کا کہنا تھا کہ میری بیگم کا پندرہ دن پہلے جناح ہسپتال سے ڈیلیوری آپریشن ہوا، وہ چارپائی پر ہے، ہسپتال یہ سرکاری بنائے گئے کہ علاج فری ہوگا، جس علاج یا آپریشن پر پرائیویٹ پچاس ہزار کا خرچ آتا ہے، سرکاری ڈاکٹر اسی کی 30 ہزار روپے کی دوا لکھ دیتے ہیں، بندہ کیا کرکے، میں بہت پریشان ہوں، کل کسی سے ایک ہزار روپے مانگا تھا، تین دن کی دوا 850 کی آگئی جو ایک مہینہ کھانی ہے، صبح کا 400 روپے کما سکا، اخراجات ہی پورے نہیں ہوتے، بیس دن ہوگئے، دو پراٹھوں کا بل نہیں دے سکا، کدھر جائیں یار، ہمیں کوئی راستہ بتادے۔
سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل
بے حس، بے شرم، بے غیرت
مفت بجلی لینے والے بھی حرام زادے
مفت بجلی دینے والے بھی حرام زادے pic.twitter.com/8VqYKeONPL— Mian Dawood (@miandawoodadv) July 18, 2025