غیرت کے نام پر قتل غیر شرعی، غیر اسلامی اور غیر قانونی، قتل کرنے والوں پر دہشت گردی کے قانون کے تحت مقدمہ چلایا جائے، پاکستان علماءکونسل کا فتویٰ

پاکستان علماء کونسل کا فتویٰ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان علماء کونسل نے فتویٰ دیا ہے کہ غیرت کے نام پر بے گناہ عورت یا مرد کو قتل کرنا دہشت گردی ہے، غیر اسلامی اور غیر قانونی ہے۔ ایسے افراد کے خلاف سخت سے سخت اور جلد از جلد سزائیں دینی چاہئیں اور دہشت گردی کے قانون کے تحت ان کے مقدمات چلنے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: موساد کے ایجنٹس کو پکڑنے والی ایرانی یونٹ کا سربراہ خود اسرائیلی ایجنٹ نکلا، سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کا انکشاف
دہشت گردی کا قانون
تفصیلات کے مطابق، چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مفتی عمر فاروق اور دیگر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان علماء کونسل گورنر، وزیر اعلیٰ اور آئی جی بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کیے جانے والی ایک خاتون کو، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، قتل کرنے والے درندوں کو فوری گرفتار کیا جائے۔
اسلامی تعلیمات کی وضاحت
ان تمام کے خلاف دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے اور مجرموں کو اسی جگہ اسی انداز میں سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کسی صورت غیرت کے نام پر قتل کی اجازت نہیں دیتا اور شادی سے پہلے کسی بھی خاتون سے اس کی پسند کا پوچھا جانا شریعت اسلامیہ میں اس کے واضح احکامات اور مثالیں موجود ہیں۔