میرا مقصد سینیٹر بننا نہیں بلکہ اشرافیہ کا تکبر پاش پاش کرنا تھا: سینیٹ نشست دستبردار ہونے سے انکاری پی ٹی آئی رہنما خرم ذیشان کا پیغام

سینیٹ کی نشستوں کا فارمولا طے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سینیٹ کی نشستوں کا فارمولا طے پا گیا تھا جس کے تحت پی ٹی آئی کے پانچ امیدواروں نے ابتدائی طور پر دستبردار ہونے سے انکار کیا تاہم بعدازاں 4 امیدوار راضی ہو گئے لیکن خرم ذیشان کو علی امین گنڈا پور منانے میں کامیاب نہیں ہوئے۔ اب انہوں نے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہنم کا دروازہ، آگ کا تہوار اور بھٹکتی روحیں: ہیلووین کا تہوار کہاں سے آیا؟
خرم ذیشان کا پیغام
تفصیلات کے مطابق خرم ذیشان نے ٹویٹر پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہار جیت کی بات ہے تو میں جیت چکا ہوں کیونکہ میرا مقصد سینیٹر بننا نہیں بلکہ اشرافیہ کا تکبر پاش پاش کرنا تھا جو بند کمروں میں بندر بانٹ کرتے ہیں اور بلا مقابلہ آ جاتے ہیں۔ اس سے زیادہ اہم میری وجہ خان صاحب کے دشمنوں سے ہاتھ ملانے سے انکار تھا جو الحمداللہ نہیں ملایا اور نہ کسی کوملانے دیا۔ اب الیکشن ہوگا، نتیجہ جو بھی ہوگا، جیت نظرئیے کی ہے۔
اگر ہار جیت کی بات ہے تو میں جیت چکا ہوں کیونکہ میرا مقصد سینیٹر بننا نہیں بلکہ اشرافیہ کا تکبر پاش پاش کرنا تھا جو بند کمروں میں بندر بانٹ کرتے ہیں اور بلا مقابلہ آ جاتے ہیں۔ اس سے زیادہ اہم وجہ خان صاحب کے دشمنوں سے ہاتھ ملانے سے انکار تھا جو الحمداللہ نہیں ملایا اور نہ کسی… https://t.co/yIBFjxW6n3
— Khurram Zeeshan (@khurramzeeshan) July 21, 2025
یہ بھی پڑھیں: سب سے اچھی حکومت کس نے کی۔۔؟(مسکرائیے )
پی ٹی آئی کے رہنماوں کے پیغامات
پی ٹی آئی کے دستبردار ہونے والے رہنماوں کے پیغامات میں عرفان سلیم نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہمیں بانی پی ٹی آئی کا ہر فیصلہ منظور ہے۔ عائشہ بانو کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر ہمیشہ لبیک کہا۔ ارشاد حسین بولے کہ پارٹی فیصلے کو ذاتی مفاد پر ترجیح دی گئی، جبکہ وقاص اورکزئی نے کہا کہ سیٹ وقتی ہے، نظریہ ہمیشہ قائم رہتا ہے اور ہم نظریے کے ساتھ ہیں۔
عرفان سلیم کی میڈیا گفتگو
عرفان سلیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ٹوٹے ہوئے دل اور آبدیدہ آنکھوں کے ساتھ ورکرز کی خاطر سینیٹ الیکشن سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔