گولی کتنی سمجھدار ہے کہ اہلکار یا پولیس گاڑی پر نہیں لگتی، پولیس کی گولی ٹارگٹ پر ہی لگتی ہے کسی اور کو کیوں نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے ریماکس

چیف جسٹس کا پولیس مقابلے کا معاملہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خلاف درخواست پر آئی جی پنجاب کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گولی کتنی سمجھدار ہے کہ اہلکار یا پولیس گاڑی پر نہیں لگتی، پولیس کی گولی ہمیشہ ٹارگٹ پر ہی لگتی ہے، کسی اور کو کیوں نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ایک اور سابق کرکٹر نے کاروباری دنیا میں قدم رکھ دیا۔ذاتی برانڈ لانچ
درخواست گزار کا موقف
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، وکیل درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ پولیس نے غضنفر اسلم کو جعلی مقابلے میں مارا۔ درخواست گزار کا دوسرا بیٹا اس وقت شیخوپورہ جیل میں قید ہے۔ چیف جسٹس نے ایس ایچ او سے مکالمہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ اس بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 20کلو آٹے کا تھیلا 200روپے سستا ہو گیا
ایس ایچ او کا جواب
ایس ایچ او شرقپور نے بتایا کہ ملزم کے ساتھیوں نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہ مارا گیا۔ چیف جسٹس نے مزید استفسار کیا کہ کیا کوئی کانسٹیبل زخمی ہوا یا پولیس کی گاڑی پر گولی لگی؟
چیف جسٹس کی تشویش
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ ملزم کی پولیس حراست میں جان چلی گئی۔ وکیل درخواست گزار نے یہ بھی بتایا کہ تمام مبینہ مقابلوں کی ایف آئی آر ایک جیسی ہوتی ہیں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پولیس کی موجودگی میں مبینہ ملزمان مارے جا رہے ہیں، اور سی سی ڈی کے مبینہ مقابلوں میں ہلاکتوں سے متعلق دھڑا دھڑا پٹیشنز آ رہی ہیں。