ملازم پر فائرنگ کا کیس، موسیٰ مانیکا ضمانت پر رہا

پاکپتن میں فائرنگ کیس کی سماعت
میاں خاور فرید مانیکا کے ڈیرے پر فائرنگ کیس کی سماعت کے دوران، مدعی عدالت میں ملزم موسیٰ مانیکا کو شناخت نہ کر سکا۔ مدعی نے بیان دیا کہ موسیٰ مانیکا نے گولی نہیں چلائی، کیونکہ وہ نقاب پوش تھا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم اشتہاری قرار
مدعی کا نئی بیان حلفی
سما ٹی وی کے مطابق، مدعی نے عدالت میں بیان حلفی جمع کروا دیا ہے جس میں اس نے اعتراف کیا ہے کہ موسیٰ مانیکا کا نام غلط فہمی کی بنیاد پر لیا گیا۔ مدعی نے وضاحت دی کہ موسیٰ مانیکا اصل ملزم نہیں ہے اور عدالت سے درخواست کی کہ ملزم کی ضمانت لے یا بری کر دے، وہ اس پر اعتراض نہیں کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے پاکستان اور بھارت کو کہا ابھی فوری رک جاو ورنہ تمہارے ساتھ تجارت نہیں کروں گا، چودھری ٹرمپ کا بیان بھی آگیا
عدالت کا فیصلہ
سماعت کے بعد، عدالت نے ملزم موسیٰ مانیکا کی ضمانت منظور کر لی اور اسے ایک لاکھ روپے کا مچلکہ جمع کروانے کا حکم جاری کیا۔
گرفتاری اور مقدمہ
یاد رہے کہ پولیس نے موسیٰ مانیکا کو ملازم پر گولی چلانے کے الزام میں 17 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔ اس پر تھانہ صدر میں اقدام قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔