کامیاب سفارتکاری، سلامتی کونسل میں تنازعات کے پُرامن حل سے متعلق پاکستان کی قرارداد متفقہ منظور
پاکستان کی قرارداد کی منظوری
نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی انتہائی غیر معمولی سفارتکاری کے نتیجے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تنازعات کے پُراُمید حل سے متعلق پاکستان کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کی جانب سے اپنی حالیہ سوشل میڈیا پوسٹوں پر پچھتاوے کے بعد ٹرمپ نے مصالحت کے لیے حامی بھر لی
قرارداد کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، تنازعات کے پُرامید حل سے متعلق میکانزم مضبوط کرنے سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیرصدارت منظور کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون کو اغوا یا سرعام برہنہ کرنے والے کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کا بل منظور
سفارتی کوششیں
تمام رکن ممالک کو قرارداد کے مسودے پر متفق کرنے کے لیے وزیرخارجہ اسحاق ڈار پچھلے 2 روز سے سفارتی سطح پر انتہائی فعال تھے جس کانتیجہ یہ نکلا کہ سلامتی کونسل میں موجود تمام اراکین نے پاکستان کی قرارداد کا بھرپور ساتھ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
رقص کی وجوہات
روس یوکرین جنگ، غزہ پر اسرائیلی حملے، اسرائیل ایران امریکا جنگ اور بھارت کی جانب سے پاکستان پر مسلط کردہ جنگ کے بعد پیش کردہ اس قرارداد کو سفارتی حلقوں میں انتہائی اہمیت دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 2025-26، ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح میں کتنی کمی کی جارہی ہے ؟ بڑی خبر آ گئی
قرارداد کا مقصد
سلامتی کونسل کی یہ قرارداد اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ششم کے تحت ہے اور اس میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تنازعات کو حل کرنے کے لیے پُرامید ذرائع استعمال کریں اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مؤثر عمل کیلئے ضروری اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے کیپٹو پاور پلانٹس لیوی بل 2025 کی متفقہ طور پر منظوری دیدی
برقراری امن
اسحاق ڈار کی زیرصدارت پیش اس قرارداد میں رکن ممالک اور اقوام متحدہ سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایسے راستے تلاش کریں کہ تنازعات بڑھنے سے روکے جائیں۔ ساتھ ہی علاقائی اور عالمی سطح پر سفارتی ذرائع، ثالثی، اعتماد سازی کے اقدامات اور مذاکرات میں تعاون کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (پیر) کا دن کیسا رہے گا ؟
اسحاق ڈار کا خطاب
نائب وزیراعظم اسحاق ڈارنے اس سے پہلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "پُرامید تصفیۂ تنازعات" کے موضوع پر اعلیٰ سطح کی کھلی بحث سے بھی بطور صدر خطاب کیا جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر اور بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی یکطرفہ معطلی کا معاملہ انتہائی مؤثر انداز سے اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: فیفا نے فٹ بال ٹیموں کی نئی رینکنگ جاری کر دی، پاکستان دو درجے اوپر جبکہ بھارت ایک درجے نیچے چلا گیا
پاکستان کی آواز
وزیرخارجہ نے خطاب میں کہا کہ پاکستان اپنے خطے میں امن کی خواہش پرقائم ہے تاہم امن کی یہ کوشش محض یکطرفہ نہیں ہوسکتی۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات میں جو طے پایا وہ عمران خان بھی تسلیم کریں گے ، حکومت نے شرط رکھ دی
باہمی مذاکرات کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ بامقصد مذاکرات کیلئے باہمی عمل، سنجیدگی اور خواہش دونوں جانب ہونی چاہیے اور واضح کیا کہ پاکستان بامقصد مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبوشین کا ہوا میں اڑتے ہوئے شاندار کیچ، تاریخ کے بہترین کیچز میں شمار کیا جانے لگا
جموں و کشمیر کا مسئلہ
نائب وزیراعظم نے کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کےقدیم ترین حل طلب ایجنڈوں میں سے ایک ہے اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیرکا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کےمطابق ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں اسکول ٹیچر انٹرنز کی بھرتی کے پورٹل میں تکنیکی مسائل کے بعد درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ میں توسیع کر دی گئی
حق خودارادیت
وزیرخارجہ نے واضح کیا کہ حق خودارادیت کا کوئی متبادل نہیں ہوسکتا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں حق خودارادیت کی یقین دہانی کراتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی زندگی کو بشریٰ بی بی سے خطرہ ہے اور ۔۔ فیصل واوڈا کا حیران کن دعویٰ
بھارتی جارحیت کا ذکر
بھارتی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 65 برس سے سندھ طاس معاہدہ ڈائیلاگ اورسفارت کاری کی علامت تھا اور یہ انتہائی قابل مذمت ہے کہ بھارت نے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کرتے ہوئے اسے معطل کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرگودھا میں نوسرباز گروہ کا نوجوان کے ساتھ شادی کے نام پر دھوکا، بارات پہنچنے پر گھر سنسان نکلا
پاکستان کا پانی
اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کی کوشش ہے کہ پاکستان کے 24کروڑ 40 لاکھ افراد کا پانی بند کردے جو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کی سپن بولدک چمن سیکٹر میں جوابی کارروائی کے بعد افغان طالبان نے جنگ بندی کی درخواست کر دی
اقوام متحدہ کی قراردادوں کی اہمیت
وزیرخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مخصوص انداز سے استعمال، دہرے معیار اور ہیومینٹیرین اصولوں کی سیاست کی نذر ہونا ان قراردادوں کی ساکھ اور مؤثر ہونے کو زائل کر رہا ہے۔مقبوضہ جموں وکشمیر اور فلسطین میں سانحات اس کیفیت کی واضح مثالیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت سے فائنل ہوتا ہے تو یقینی طور پر جیتیں گے، شاہین آفریدی
فلسطینی مظالم
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم خصوصاً غزہ کی صورتحال منصفانہ، دیرپا اور فوری حل کی متقاضی ہے۔ اسرائیل کے حالیہ حملوں میں 58 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست، آئی جی سندھ اور ڈی آئی جی ٹریفک سے جواب طلب
فوری جنگ بندی کی ضرورت
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتا ہے جو کہ وسیع تر اور دیرپا امن کی بنیاد بنے۔ انہوں نے امید ظاہر کی سعودی عرب اور فرانس کے تعاون سے ہونے والی کانفرنس سیاسی منظرنامے کا نیا در کھولے گی اور مسئلہ فلسطین کا پرامن حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ ایسی فلسطینی ریاست بنے جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور القدس اس کا دارالحکومت ہو۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی ضمانت کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
تنازعات کے حل کیلئے تجویز کردہ نکات
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے تنازعات کے پرامن حل کیلئے 5 نکات بھی تجویز کیے جن میں اقوام متحدہ کے نظام پر اعتماد کی بحالی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں پر بلا تفریق عمل کو اولیت دی اور علاقائی شراکت داری کو پروان چڑھانے پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی اعتراف کے بعد رافیل طیارے بنانے والی کمپنی کو بڑا نقصان
عالمی قانون کی عملداری
وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی قانون خصوصاً اقوام متحدہ کے چارٹر کی عملداری ہونی چاہیے جس میں دھمکی، طاقت کے استعمال، غیرملکی قبضہ یا حق خود ارادیت سے انکار کی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: توہین مذہب کے الزام میں تین ملزمان کو سزائے موت سنادی گئی
اقوام متحدہ کا کردار
انہوں نے کہا کہ تنازعات ابھرنے کی صورت میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کا مؤثر استعمال ہونا چاہیے اور دیرینہ تنازعات کے حل میں بھی اسی دفتر کا کردار ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل سے آؤٹ ہونے کے بعد کراچی کنگز کے کپتان ڈیوڈ وارنر کا مؤقف آگیا، پاکستانیوں کے دل جیت لیے
بھارتی رویے کی تنقید
وزیر خارجہ نے ساتھ ہی بھارتی رویے پر بھی چوٹ کی اور کہا کہ اگر ایک فریق مذاکرات سے انکار کرے تو دوطرفیت کو بے عملی کی بنیاد نہیں بننے دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ذمہ دار بھارتی حکمرانوں نے اپنی افواج پر وہ بوجھ ڈالا جو وہ اٹھانے کے قابل نہیں تھے: سابق پاکستانی جنرل
پاکستان کی ذمہ داری
وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کی ذمہ داری یواین چارٹر، عالمی قانون اور کثیرالجہتی کے تحت ادا کر رہا ہے۔
شکریہ اور اہمیت
اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب سے پیش قرارداد کی متفقہ منظوری پر اراکین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ تنازعات کا پر امن حل نہ صرف ایک اصول بلکہ یہ اسٹریٹیجک ضرورت اور عالمی استحکام کی لائف لائن ہے۔








