موبائل فون پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز کون سا ادارہ وصول کرتا ہے؟

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کی وضاحت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے موبائل فون پر ٹیکسز اور ڈیوٹیز سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکسز اور ڈیوٹیز ایف بی آر کی جانب سے وصول کی جاتی ہیں، جس کا پی ٹی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئی گاڑیاں اور انکی ٹیسٹ ڈرائیوز – پاک ویلز نیو ویلز ایکسپو آ گیا!
موبائل صارفین کا اعداد و شمار
پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کے مطابق ملک میں قریباً 19 کروڑ 80 لاکھ موبائل صارفین موجود ہیں، جبکہ 15 کروڑ سے زائد افراد براڈ بینڈ انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں۔ تمام موبائل فونز پر عائد ٹیکسز اور ڈیوٹیز ایف بی آر کی طرف سے وصول کی جاتی ہیں، اور پی ٹی اے کا اس مالیاتی عمل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عبیرہ ضیاء کی اپنے والد کے ہمراہ پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات کنول لیاقت سے ملاقات، ماحولیاتی چیلنجز پر تبادلہ خیال
رجسٹریشن کا عمل
سما ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ موبائل رجسٹریشن کی ادائیگی براہ راست ایف بی آر کے اکاؤنٹ میں جمع ہوتی ہے۔ پی ٹی اے کا کردار صرف تکنیکی معاونت اور رہنمائی تک محدود ہے۔
مقامی موبائل مینوفیکچرنگ کا فروغ
پی ٹی اے کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پی ٹی اے ملکی موبائل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی ترقی کے لیے کوشاں ہے۔ 2024ء میں پاکستان میں 3.3 کروڑ موبائل فون تیار کیے گئے، اور 2025ء کے ابتدائی 5 ماہ میں مزید 12.81 ملین فونز مقامی طور پر بنائے گئے۔ اس سے ملک میں موبائل فون کی مینو فیکچرنگ میں اضافہ ہوا ہے، جو درآمدی انحصار کم کرنے اور خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔