حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹا کس طرح آزاد گھوم رہا ہے، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت

شیر افضل مروت خان کی تنقید
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) شیر افضل مروت خان نے کہا ہے کہ علیمہ خان پارٹی میں ہر فرد کو مشکوک بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ عمران خان خود اپنی مرضی سے علیمہ بی بی سے ملاقات نہیں کر رہے، اور انہوں نے علیمہ خان کو آنے سے خود روکا ہے۔ بانی نے کہا کہ انہیں بلاک کر دیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے جوڈیشل کمیشن کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا
ماضی کے واقعات
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ ماضی میں علیمہ خان نے مجھے کہا کہ یہ تو وکیل ہی نہیں ہے۔ محترمہ پی ٹی آئی، پاکستانیوں اور ورکرز کو یہ وضاحت دیں کہ جب حسان نیازی پتلون لہرانے کے الزام میں آج بھی جیل میں ہیں تو ویڈیو میں ان کے بیٹے شیر شاہ بھی موجود ہیں، جنہوں نے وہ پتلون حسان کو پکڑائی۔ شیر شاہ کورکمانڈر کے گھر کیس میں نامزد ملزم ہے اور مفرور ہو گیا، پھر فوجی جنرل سے علیمہ نے معاملات طے کیے۔ مئی میں ان کا بیٹا لندن چلا گیا اور پھر انہوں نے دوسرے کو بھی بھجوا دیا، اب یہ واپس آ گئے ہیں، دنداناتے پھر رہے ہیں، اور ان کا بیٹا گرفتار نہیں ہو رہا۔ دوسری بہن کا بیٹا ابھی تک رل رہا ہے، ایجنسیوں سے معاملات تو انہوں نے طے کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کے غزہ پر حملے جاری، امداد کے منتظر لوگوں سمیت 19 فلسطینی شہید
علیمہ خان کے مقاصد
شیر افضل مروت نے کہا کہ علیمہ بی بی کا ٹاسک پارٹی کو ٹھکانے لگانا ہے۔ کوئی ایسا لیڈر نہیں جسے محترمہ نے بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کی ہو۔ علیمہ خان کے بیٹے کس کی اجازت سے بیرون ملک گئے؟ جب حسان نیازی جیل میں ہیں تو اس کا بیٹا کیسے آزاد پھر رہا ہے؟ محترمہ کبھی مشال کے پیچھے، کبھی علی امین کے پیچھے، کبھی بیرسٹر کے پیچھے، کسی کو نہیں چھوڑا، سب کو مشکوک بنا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سیاسی دلدل میں پھنسا ہوا، سب کو ملکر لائحہ عمل طے کرنا ہو گا: اسد عمر
نیوجرسی کے فلیٹ کا معاملہ
ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان آج تک یہ نہیں بتا پائی ہیں کہ انہوں نے نیوجرسی میں 25 کروڑ روپے کا فلیٹ 2004 میں کس چیز پر خریدا۔ ان کے ساتھ ثمینہ سلطان نامی خاتون پارٹنر تھی، جسے اس کے پیسوں سے محروم کیا گیا اور عدالت میں لے گئی، یہی سلمان اکرم راجہ ان کے وکیل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور سے سموگ کے بادل نہ چھٹے، آلودہ ترین شہروں میں پہلا نمبر برقرار
شاندانہ گلزار کے ساتھ ملاقات
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ 4 اپریل 2024 کو شاندانہ گلزار کے توسط سے علیمہ خان نے مجھے کھانے پر بلایا۔ وہاں پر کھانا شروع ہی ہوا تھا کہ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو کچھ ہوگیا تو پارٹی تو بشریٰ بی بی کی تحویل میں جائے گی۔ میں نے کہا میں تو کسی کے ساتھ نہیں ہوں، بلکہ عمران خان کے ساتھ ہوں۔ علیمہ نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ آپ بشریٰ بی بی کے ساتھ ہیں۔ 7 اپریل کو میری بشریٰ بی بی سے ملاقات ہوئی۔
آخری لاگتیں
11 اپریل کو عمران خان نے مجھے فوکل پرسن اور ترجمان سے ہٹا دیا، اس دن سے مجھے پارٹی میں سائیڈ لائن کیا گیا۔ میں نے کہا کہ اگر خان کو کچھ ہوا تو سب بھاڑ میں جائیں۔ علیمہ خان نے پارٹی میں ہر شخص کو مشکوک بنایا ہے اور سوشل میڈیا ان کے کہنے پر اپنی پارٹی کے لوگوں کو گالیاں دیتے ہیں۔ خان صاحب خود اپنی مرضی سے علیمہ بی بی سے ملاقات نہیں کر رہے۔