بابوسرٹاپ پر سیلابی ریلے میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی

چلاس میں دلخراش حادثہ
چلاس (ویب ڈیسک) بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی لودھراں سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔
ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے، ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سوات میں زمین کا تنازع، بھائیوں نے ایک دوسرے پر گولیاں چلادیں، 2 جاں بحق
لاش کی دریافت
ایکسپریس کے میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی، جس پر گلگت بلتستان سکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے ہسپتال منتقل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہندوستانی عدالت نے شوہر سے علیحدگی کے بعد بچے کی ذمہ داری اٹھانے والی ماں کو نان نفقہ کا حق دار قرار دے دیا
آخری پیغام
إِنَّا لِلَّٰهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ۔
گلگت بلتستان چلاس بابوسر سیلاب میں لاپتہ ہونے والا ڈاکٹر سعد اسلام کا تین سالہ بیٹا عبدالہادی اب اس دنیا میں نہیں رہا۔
عبدالہادی کی میت مل گئی ہے۔
نمازِ جنازہ کا اعلان میت لودھراں آنے پر کیا جائے گا۔
اللہ تعالیٰ معصوم عبدالہادی کو… pic.twitter.com/27n9MUjNVr— Gilgit Baltistan Tourism. (@GBTourism_) July 24, 2025
خاندان کا مسیحا کھو دینا
یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔