پنجاب کی جیلوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے 28 ارب کی لاگت سے 38 ترقیاتی سکیموں پر کام جاری

اجلاس کی تفصیلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کی زیرِ صدارت پنجاب کی جیلوں میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے جائزہ کیلئے اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ایڈیشنل سیکرٹری پریزن عاصم رضا اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ پنجاب بھر سے ریجنل ڈی آئی جیز پریزن اور سپرنٹنڈنٹس جیل ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا:ڈونلڈ ٹرمپ
ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب کی جیلوں میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 34 جاری جبکہ 4 نئی ترقیاتی سکیموں پر کام ہو رہا ہے۔ ان سکیموں کی مجموعی لاگت 28 ارب روپے ہے جس میں سے 9 ارب خرچ کیے جا چکے ہیں۔ جیلوں کی اصلاح اور قیدیوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں نئی جیلوں کی تعمیر، قیدیوں کیلئے نئی بیرکس، جیل ہسپتال، کچن ایریا اور قیدیوں سے ملاقات کیلئے نئے اور جدید شیڈز کی تعمیر شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹر اعجاز چودھری کیخلاف کیا شواہد ہیں؟ سپریم کورٹ نے پولیس کو مزید شواہد پیش کرنے کی ہدایت کردی
پنجاب کے نئے جیل منصوبے
جدید سہولیات سے آراستہ لاہور پریزن کمپلیکس کی تعمیر کیلئے 6 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں 10 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہو گی جبکہ سیالکوٹ میں نئی ضلعی جیل کی تعمیر کیلئے 4.8 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس میں 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: احسن خان کی کرس گیل کے ساتھ ڈانس ویڈیو وائرل
سیکرٹری داخلہ کی ہدایات
اجلاس میں سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے تمام سپرنٹنڈنٹس جیل سے انکی جیلوں میں ترقیاتی کاموں کی رفتار اور معیار بارے دریافت کیا۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب جیل ریفارمز ایجنڈا پر عملدرآمد کی خود نگرانی کر رہی ہیں۔ انھوں نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی کاموں کو 100 فیصد میرٹ پر اور بھرپور نگرانی کے ساتھ مکمل کروایا جائے۔
سیکرٹری داخلہ کی مزید ہدایات
سیکرٹری داخلہ نے افسران اور انتظامیہ کو "نفرت جرم سے، مجرم سے نہیں" کے اصول پر کار بند رہنے کی ہدایت کی۔ مون سون بارشوں اور موسم کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے انتظامیہ کو ڈینگی کے حوالے سے ہوشیار رہنے اور ڈینگی سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات اٹھانے کی بھی ہدایت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ جیل ریفارمز پالیسی کے مطابق محکمہ داخلہ کے جاری کردہ قواعد و ضوابط پر من و عن عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔