بانی پی ٹی آئی کے بیانات اور ٹویٹس میں ان کا غصہ اور بوکھلاہٹ نظر آرہی ہے، سلمان غنی

سلمان غنی کا تجزیہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی اور تجزیہ کار سلمان غنی کا کہنا ہے بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کے دورہ امریکا کا مقصد پاکستان کو دباؤ میں لانا اور لابنگ کرنا ہے۔ قاسم اور سلیمان سے ملاقات کے بعد امریکی صدر کے معاون خصوصی رچرڈ گرینل کا ٹویٹ زیادہ حوصلہ افزا نہیں آیا۔ ٹویٹ میں انہوں نے حوصلہ تو دیا لیکن ساتھ یہ بھی لکھا کہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ ہیں جو انصاف کے لئے سرگرم عمل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زندگی کے آخری لمحات میں لوگوں کو سب سے زیادہ کن 4 چیزوں پر افسوس ہوتا ہے؟ نرس کا ایسا انکشاف کہ ہر کوئی سوچ میں پڑ جائے
پی ٹی آئی کی متحرکی
دنیا ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان غنی نے کہا کہ قاسم اور سلیمان کے دورہ امریکا کے موقع پر پی ٹی آئی امریکا زیادہ متحرک نظر نہیں آرہی۔ قاسم اور سلیمان صرف عمران خان کے بیٹے نہیں ہیں، ان کا تعلق گولڈ سمتھ خاندان سے بھی ہے۔ اس حوالے سے ان کے رچرڈ گریبل کے ساتھ کاروباری تعلقات بھی ہیں اور یہ احتجاجی سیاست پر زیادہ یقین نہیں رکھتے بلکہ لابنگ پر یقین رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ اندرونی ناکامیوں، تکنیکی خرابیوں اور غیر پیشہ ورانہ کارکردگی کا شکار، ہیلی کاپٹر حادثات میں اضافہ، فضائی سروسز پر سنگین سوال اٹھ گئے
امریکا کا عدالتی کردار
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ امریکا سے فون کال آئے گی اور معاملہ حل ہو جائے گا، تو یہ غلط فہمی ہے۔ یہ عدالتی معاملہ ہے اور اس کا عدالتی حل ہی نکلے گا۔ امریکا کی تاریخ ہے، امریکا عدالتی فیصلوں پر کبھی اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کرتا۔
سیاست میں کنفیوژن
سلمان غنی نے کہا کہ جس طرح کی کیفیت خود بانی پی ٹی آئی پر طاری ہو چکی ہے، جس طرح کے بیانات اور ٹویٹس آرہی ہیں، وہ نیشنل میڈیا کا حصہ تو نہیں بن رہے لیکن ان میں ایک غصہ اور بوکھلاہٹ نظر آرہی ہے۔ سیاسی مسئلے کا سیاسی حل نکال کر ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے اندر ایک کنفیوژن چل رہی ہے، جب تک وہ کنفیوژن سے باہر نہیں نکلیں گے، آگے کا راستہ نہیں نکلے گا۔