ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
پاکستان کے خزانے میں نقصان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ان ڈائریکٹ اور ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی کے نتیجے میں قومی خزانے کو 397 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کے میچ کن شہروں میں ہونے کا امکان ہے ؟
قومی اسمبلی کی PAC کمیٹی کا اجلاس
قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا، جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: روس کی نئی جوہری ہتھیاروں کی پالیسی میں کیا خاص باتیں شامل ہیں؟
آڈٹ حکام کی بریفنگ
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ روپے کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی۔ 633 ٹیکس نادہندگان کے خلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
قانونی تقاضے
قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔








