عافیہ صدیقی سے عمران خان تک: قید کا جواز ؟
عافیہ صدیقی کا مقدمہ اور ہماری قوم
جب کسی قوم کے زخموں پر نمک چھڑکنے والا اس کا حکمران ہو تو شفا کے خواب بھی گناہ بن جاتے ہیں۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ میں مبینہ تشدد سے گھریلو ملازمہ جاں بحق
مظلوم کی آواز کو دبانا
جب مظلوم کی فریاد کو اقتدار کی میز پر تمسخر بنا دیا جائے تو عدل کا ترازو زمین پر گر جاتا ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: ہم ایک بہت امیر ملک بننے جا رہے ہیں، ٹیرف ہمیں امیر بنا دیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا انٹرویو میں بیان
وزیر اعظم کا اعلان اور اسحاق ڈار کا بیان
ابھی کل ہی قوم نے یہ خبر سنی تھی کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔۔۔یہ اعلان بظاہر ایک امید کی کرن تھا، لیکن اُس سے اگلے لمحے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے واشنگٹن میں بیٹھ کر جو کہا، وہ صرف ایک بیان نہیں تھا، بلکہ یہ قوم کے شعور کی توہین، قربانیوں کی تذلیل اور مظلومیت کا قتل تھا۔۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی کا سنرجی یونیورسٹی دبئی کا دورہ، مستقبل کے ترقیاتی منصوبوں کا خاکہ پیش
ناانصافی کا جواز
اسحاق ڈار نے اٹلانٹک کونسل میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا "میں اگر کہوں کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس میں ناانصافی ہوئی تو یہ غلط ہو گا کیونکہ یہ سب ’ڈیو پروسیس‘ یعنی قانونی طریقے سے ہوا"۔ موجودہ حکمرانوں کے نزدیک مظلوم صرف وہی ہوتا ہے جو ان کے مفادات کے تابع ہو۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں نئے ججز کی تقرریوں کا معاملہ موخر
عافیہ صدیقی: ایک علامت
عافیہ صدیقی صرف ایک عورت نہیں، بلکہ وہ پاکستانی ریاست کی غیرت کا استعارہ ہیں۔۔۔ وہ اس بیٹی کی علامت ہیں جسے اس کی ماں نے قرآن پڑھا کر دعائیں دے کر رخصت کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کب کا امکان ہے؟ سپارکو نے ممکنہ تاریخ بتا دی
ظلم کی انتہا
آج، اُسی قوم کا نائب وزیر اعظم اُسے 'قانونی سزا یافتہ مجرم' قرار دے رہا ہے، محض اس لیے کہ اسے عمران خان کی قید کو جائز قرار دینا ہے۔۔۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو گزشتہ مالی سال کے دوران 14 ارب 14کروڑ ڈالرز کی غیرملکی فنڈنگ ملی
تاریخی مثالیں
کیا تاریخ میں کسی ظالم نے اپنی ناانصافی کو جواز فراہم کرنے کے لیے ایک اور مظلوم کی مثال دی ہے؟ اگر یزید نے یہ کہہ دیا ہوتا کہ امام حسینؓ کی قربانی بھی "قانونی کارروائی" کے تحت تھی تو کیا کربلا کی تپتی ریت اس بیان کو قبول کر لیتی؟
یہ بھی پڑھیں: غزہ سے اسرائیلی افواج کے انخلا کے معاملے پر وضاحت اور مزید بات چیت کی ضرورت ہے، قطر
عمران خان کی حالت
عمران خان کی قید، اس قوم کی خودداری کی قید ہے۔۔۔ وہ محض ایک شخص نہیں، بلکہ ایک بیانیہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون کو گھر کے دروازے پر پارسل موصول ، کھول کر دیکھا تو ایسی چیز نکل آئی کہ ہوش اڑ گئے
قوم کی آواز
جب قومیں اپنی مظلوم بیٹیوں کی صدائیں سننا چھوڑ دیں، جب وہ اپنے محبوب رہنماوں کی جدوجہد کو جرائم بنا دیں، تو اُن کا زوال یقینی ہو جاتا ہے۔۔۔
اختتام
یہ وہی ن لیگ ہے جو کبھی انسانی حقوق کی بات کرتی تھی لیکن آج وہی جماعت مظلوم کو ظالم اور ظالم کو مسیحا بنا کر پیش کر رہی ہے۔ تاریخ میں ایسے کرداروں کی فہرست طویل ہے۔ سچ ایک دن ضرور بولے گا اور جب بولے گا تو گرجے گا۔۔۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس '[email protected]' یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔








