13 کروڑ کی ڈکیتی میں ملوث ٹک ٹاکر بہن بھائی پھر پولیس کے ہتھے چڑھ گئے۔
کراچی کی ڈکیتی کیس کی نئی پیش رفت
کراچی (ویب ڈیسک) کراچی کے علاقے پی ای سی ایچ ایس میں 13 کروڑ روپے کی ڈکیتی کے معاملے میں ٹک ٹاکرز ملزمان دوبارہ پولیس کے ہاتھ لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت 10 مئی کی شکست فاش کو قیامت تک یاد رکھے گا: وزیر اعظم کا مری روڈ انٹر چینج جناح سکوائر کے افتتاح پر خطاب
ملزمان کا جسمانی ریمانڈ
پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ملزمان نمرہ شاہ، شہریار، یسرا اور شہروز کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں اسرائیلی حملہ: حماس قیادت محفوظ، خلیل الحیہ کا بیٹا اور معاون مارے گئے
عدالتی کارروائی کی تفصیلات
تفصیل کے مطابق، جوڈیشل مجسٹریٹ نے جولائی کے پہلے ہفتے میں چاروں ملزمان کو جیل بھیج دیا تھا۔ پولیس نے اس فیصلے کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا، لیکن سیشن کورٹ نے پولیس کی درخواست مسترد کر دی۔ بعد ازاں، پولیس نے سندھ ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا، جس نے کیس کو دوبارہ سیشن کورٹ بھیج دیا۔ سیشن کورٹ نے پولیس کی نظر ثانی کی درخواست منظور کرتے ہوئے معاملہ مجسٹریٹ کے پاس واپس بھیج دیا۔
پولیس کی مزید تفتیش
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس کے مطابق، اب جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزمان سے رقم کی ریکوری باقی ہے اور مزید تفتیش کرنا ضروری ہے۔








