کسی کی ضد تھی کہ مراد سعید مائنس ہے، ہم نے انہیں سینیٹر بنا دیا، علی امین گنڈا پور

وزیراعلی خیبر پختونخوا کی پریس کانفرنس
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلی خیبر پخونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مراد سعید کی واپسی ہوگئی، ہم نے انہیں سینیٹر بنادیا یہ ہماری جیت ہے۔ منگل کو پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلوں کی ضد تھی کہ مراد سعید مائنس ہے، ہم نے انہیں سینیٹر بنا کر سینیٹ پہنچا دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، نجی نیوز چینل کا دعویٰ
مراد سعید کی کامیابی
وزیراعلیٰ نے کہا کہ مراد سعید کو سینیٹ میں پہنچانا ہماری بڑی جیت ہے۔ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے ٹیلی کام ڈیٹا لیک کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی
سینیٹ الیکشن پر سوالات
ایک صحافی نے سوال اٹھایا کہ آپ نے سینیٹ میں 3 ووٹ ڈالے۔ علی امین گنڈاپور نے جواب دیا کہ ہمارا مقصد پورا ہوا کہ ہم نے خیبر پختونخوا میں خرید و فروخت والا کام نہیں ہونے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اگر ایران مذاکرات کی میز پر نہ آیا تو امریکہ اس کا جوہری پروگرام تباہ کرسکتا ہے: جرمن چانسلر
احتجاج کے حوالے سے معلومات
احتجاج سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج کے لیے اب تک پارٹی کا فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ احتجاج کہاں، کس طریقے سے اور کیسے ہوگا یہ طے کرنا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کمار سانو نے ذہنی، جسمانی تشدد کیا، مجھے دوران حمل بھوکا رکھا اور بچوں کے لیے بھی دودھ بند کر دیا تھا، سابق اہلیہ نے سنگین الزام عائدکردیے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی سزاؤں پر ردعمل
بعد ازاں 9 مئی کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزاؤں پر ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پختونخوا نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو سزائیں آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ پاکستان میں انصاف کا جنازہ نکالا جا چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کے بعد چنئی سے کولمبو جانے والی سری لنکن ایئرلائنز کی پرواز کی سری لنکا میں مکمل طور پر تلاشی لیکن دراصل کیا شبہ تھا؟ حیران کن خبر آ گئی۔
آل پارٹیز کانفرنس کا بلانا
دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے 24 جولائی کو امن و امان پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی، وزیر اعلی نے سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال کردیے۔
سینیٹ میں پی ٹی آئی کی کامیابی
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں سینیٹ انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف نے 6 اور اپوزیشن جماعتوں نے 5 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ 7 جنرل نشستوں میں سے 4 نشستوں پر پی ٹی آئی کامیاب قرار پائی، پی ٹی آئی کے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا آفریدی اور نورالحق قادری جنرل نشستوں پر جیتے۔