خیبر پختونخوا میں کچھ ایسی خطرناک ہائی ویز ہیں جہاں طالبان آتے ہیں، آئی جی خیبر پختونخوا کا انکشاف

پشاور میں ہائی ویز کی حفاظت
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبر پختون خوا کے آئی جی ذوالفقار حمید نے بتایا ہے کہ صوبے میں کچھ ہائی ویز ایسے ہیں جو خطرناک علاقوں میں واقع ہیں۔ ان ہائی ویز پر طالبان کا آنا جانا ہے اور وہ ناکہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں، جس پر پولیس فوری کارروائی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی آبی جارحیت کے بعد پاکستانی باکسر کا بھارتی باکسر پر تابڑ توڑ حملہ، پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر دیا۔
مستقل حل اور حفاظتی چوکیاں
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان کو ہائی ویز پر آنے سے روکنے کا موثر حل ٹانک ڈی آئی خان روڈ پر چوکیاں قائم کرنا ہے۔ آئی جی خیبر پختون خوا نے نشاندہی کی کہ درازندہ اور بلوچستان کی جانب جانے والی سڑکوں پر بھی چوکیاں قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے اسکیم منظور ہو چکی ہے، اور جیسے ہی فنڈز ملیں گے، چوکیاں مکمل کر لی جائیں گی۔
موٹر وے کی پیٹرولنگ اور سیکیورٹی کی صورتحال
آئی جی کے مطابق، موٹر وے پر ایک سال سے پیٹرولنگ بند تھی، جسے اب دوبارہ شروع کیا جا چکا ہے۔ کرم میں صورتحال اب نارمل ہو چکی ہے اور تمام بنکرز ختم کر دیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں، ٹل پاڑاچنار روڈ کی حفاظت کے لیے روڈ پروٹیکشن فورس کام کر رہی ہے۔